واشنگٹن —
امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ اگر قوم خسارے میں کمی لانے کےمعاملے پر سنجیدہ ہے تو ضرورت اِس بات کی ہے کہ اپنے امیر ترین شہریوں سے یہ تقاضا کیا جائے کہ وہ ٹیکس کی زیادہ شرح ادا کریں۔
اپنے ہفتہ وار ریڈیو خطاب میں صدر نے، جو ڈیموکریٹ پارٹی کی قیادت کرتے ہیں، کہا کہ وہ ٹیکس کےاپنے منصوبے پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے، کیونکہ یہی اُن کے دوبارہ انتخاب کے لیے چلائی جانے والی صدارتی مہم کا ایک مرکزی نکتہ تھا۔
مسٹر اوباما نے ایوان نمائندگان کے ریپبلیکن ارکان پر زور دیا کہ وہ اُس منصوبے کی تائید کریں جو متوسط طبقے کے مفادات کا ترجمان ہے ، اوریہ کہ جس کسی کی ڈھائی لاکھ ڈالر سالانہ آمدن ہو اُس پر زیادہ ٹیکس لگانے کی مخالفت نہ کی جائے۔
سینیٹ نے پہلے ہی اِس منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔
امریکی راہنما نے کہا کہ اگر کانگریس نے بے عملی کا مظاہرہ کیا تو یکم جنوری سے ہر ایک امریکی پر ازخود ٹیکس کے بوجھ میں اضافہ ہوجائے گا۔
ریپبلیکن پارٹی کے ہفتہ وار خطاب میں، ملک کی جنوب مشرقی ریاست فلوریڈا سے تعلق رکھنے والے سینیٹر مارکو روبیو نے کہا کہ ٹیکس میں اضافہ 16ٹرلین ڈالر کے قرضے کے معاملے کو حل نہیں کرتا۔
اُنھوں نے کہا کہ صرف و صرف معاشی افزائش اور ضرورتمندوں کے حقوق سے متعلق معاملات میں اصلاحات لا کر ہی قرضے پر کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔
اپنے ہفتہ وار ریڈیو خطاب میں صدر نے، جو ڈیموکریٹ پارٹی کی قیادت کرتے ہیں، کہا کہ وہ ٹیکس کےاپنے منصوبے پر کوئی سمجھوتا نہیں کریں گے، کیونکہ یہی اُن کے دوبارہ انتخاب کے لیے چلائی جانے والی صدارتی مہم کا ایک مرکزی نکتہ تھا۔
مسٹر اوباما نے ایوان نمائندگان کے ریپبلیکن ارکان پر زور دیا کہ وہ اُس منصوبے کی تائید کریں جو متوسط طبقے کے مفادات کا ترجمان ہے ، اوریہ کہ جس کسی کی ڈھائی لاکھ ڈالر سالانہ آمدن ہو اُس پر زیادہ ٹیکس لگانے کی مخالفت نہ کی جائے۔
سینیٹ نے پہلے ہی اِس منصوبے کی منظوری دے دی ہے۔
امریکی راہنما نے کہا کہ اگر کانگریس نے بے عملی کا مظاہرہ کیا تو یکم جنوری سے ہر ایک امریکی پر ازخود ٹیکس کے بوجھ میں اضافہ ہوجائے گا۔
ریپبلیکن پارٹی کے ہفتہ وار خطاب میں، ملک کی جنوب مشرقی ریاست فلوریڈا سے تعلق رکھنے والے سینیٹر مارکو روبیو نے کہا کہ ٹیکس میں اضافہ 16ٹرلین ڈالر کے قرضے کے معاملے کو حل نہیں کرتا۔
اُنھوں نے کہا کہ صرف و صرف معاشی افزائش اور ضرورتمندوں کے حقوق سے متعلق معاملات میں اصلاحات لا کر ہی قرضے پر کنٹرول کیا جاسکتا ہے۔