پلے بک وہ کتاب ہے جس میں وہ ضوابط درج ہیں جنہیں انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی (او آئی سی) اور جاپان کے منتظمین نے مل کر تشکیل دیا ہے۔ آئندہ چھ ماہ سے کچھ کم وقفے میں ٹوکیو میں اولمپکس مقابلے منعقد ہوں گے۔
اِن ضوابط کے تحت 15 ہزار چار سو اولمپک اور پیرالمپک کھلاڑی اور ہزاروں شائقین محفوظ طریقے سے جاپان میں داخل ہوں گے اور اولمپک مقابلے دیکھیں گے۔
منتظمین اور او آئی سی اب اس امید کے ساتھ عوامی سطح پر اپنا منصوبہ پیش کرنے والے ہیں، تا کہ ان رپورٹوں کو مسترد کر سکیں کہ ٹوکیو میں رواں برس کرونا وائرس کی وجہ سے اولمپک مقابلے منعقد نہیں ہوں گے۔
تقریباً پورے جاپان میں کرونا وائرس کے متاثرین کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے اور زیادہ تر ملک میں ایمرجنسی نافذ ہے۔
پلے بک کو چار فروری کو سوئٹزر لینڈ میں اولمپکس کے صدر دفتر میں متعارف کرایا جائے گا اور ممکنہ طور پر پانچ فروری کو اسے ٹوکیو میں سامنے لایا جائے گا۔
اولمپکس کا آغاز 23 جولائی کو اور پیرالمکس 24 اگست کو ہوں گے۔
مقابلوں میں شرکت کے لیے آنے والے ایتھلیٹس، کوچ، میڈیا کے لوگ اور وی آئی پیز کو گھر چھوڑنے سے پہلے کچھ عرصے کے لیے قرنطینہ میں رہنا پڑے گا۔ اس کے علاوہ جاپان پہنچنے پر ہوائی اڈے پر ان کے ٹیسٹ ہوں گے، اور اولمپک ولیج میں جہاں کھلاڑی رہیں گے، اکثر ہی ٹیسٹ ہوتے رہیں گے۔
تاہم ایک بڑا سوال شائقین سے منسلک ہے، جس کا ابھی تک جواب سامنے نہیں آیا۔ کتنے افراد کو کھیلوں کے مقابلے دیکھنےکی اجازت ہو گی اور کیا غیر ممالک سے بھی شائقین جاپان آ سکیں گے؟
منگل کے روز اولمپکس کے وزیر سیکو ہایشی موتو کا کہنا تھا کہ موسم بہار تک اس حوالے سے فیصلہ کر لیا جائے گا۔ کم شائقین کے معنی ہیں کہ جاپان کے اخراجات زیادہ ہوں گے۔
جاپان کو امید ہے کہ ٹکٹوں کی فروخت سے آٹھ سو ملین ڈالر وصول ہو سکتے ہیں۔ اس میں کمی کو جاپان کے سرکاری ادارے اپنے فنڈ سے پورا کریں گے۔