امریکہ کی ریاست جنوبی کیرولائنا کے گورنر ہنری میک ماسٹر نے جنوبی کیرولائنا کے تمام تر ساحلی علاقوں سے رہائشیوں کے جبری انخلا کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔
امریکہ کی دو ریاستوں نارتھ اور ساؤتھ کیرولائنا میں حکام نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ جمعہ کے روز آنے والے سمندری طوفان فلورنس کے ساتھ تباہ کن ہواؤں اور شدید بارشوں کیلئے تیار رہیں۔
طوفان کی خبر دینے والے ادارے نیشنل ہری کین سینٹر (این ایچ سی) کا کہنا ہے کہ طوفان فلورنس انتہائی تباہ کن اور خطرناک طوفان ہے اور یہ جمعرات کے روز نارتھ کیرولائنا اور ساؤتھ کیرولائنا کے ساحلوں سے ٹکرا سکتا ہے۔ کیٹگری چار کے اس سمندری طوفان کے ساحل سے ٹکرانے کے بعد مختلف علاقوں میں 15 سے 30 انچ بارش کی توقع ہے جس سے بڑے علاقے میں سیلاب آنے کا خدشہ ہے۔
این ایچ سی کے مطابق یہ طوفان کئی روز تک جاری رہ سکتا ہے اور اس سے نارتھ اور ساؤتھ کیرولائنا کے علاوہ ریاست ورجینیا کے جنوبی علاقے بھی شدید طور پر متاثر ہو سکتے ہیں۔ اس دوران 220 کلومیٹر فی گھنٹے سے تیز ہوائیں چلنے کا امکان ہے اور توقع ہے کہ منگل اور بدھ تک اس میں مزید شدت پیدا ہو جائے گی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کیٹگری چار کے طوفان سے گھروں کی چھتین اُڑ سکتی ہیں، درخت اکھڑ سکتے ہیں اور کئی روز تک بجلی منقطع ہو سکتی ہے جس کے باعث متاثرہ علاقے کئی ہفتے یا ماہ تک رہنے کے قابل نہیں رہیں گے۔
ساؤتھ کیرولائنا کے گورنر میک ماسٹر نے ریاست کے تمام تر ساحلی علاقوں سے لوگوں کے جبری انخلا کے احکامات جاری کئے ہیں اور توقع ہے کہ ان علاقوں سے کم سے کم دس لاکھ افراد کو اپنے گھروں کو چھوڑنا پڑے گا۔
شمالی کیرولائنا کے گورنر رے کوپر نے بھی ریاست کے ساحل کے قریب واقع جزیروں سے لوگوں کے انخلا کے احکام جاری کئے ہیں۔ اُنہوں نے صدر ٹرمپ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ وفاقی سطح پر شدید خطرے کا اعلان کریں تاکہ ریاست میں ہونے والے متوقع نقصان سے نمٹنے کیلئے بھرپور کارروائی کی جا سکے۔
ورجینیا کے گورنر ریلف نارتھم نے سیلاب کے خطرے سے دوچار اُن علاقوں سے لوگوں کے انخلاء کا حکم دیا ہے جہاں امریکہ کی مصروف ترین بندرگاہوں میں سے ایک اور دنیا کا سب سے بڑا بحری اڈا موجود ہے۔
سمندری طوفان فلورنس کے انتباہ کے پیش نظر، واشنگٹن ڈی سی کی میئر موریل باؤزر نے فوری طور پر اگلے 15 روز کے لیے ہنگامی صورت حال کا اعلان کیا ہے۔