پاکستان نے میزبان بنگلہ دیش کو فائنل میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد 2 رن سے شکست دے کر ایشیا کپ جیت لیا ہے۔
چار ملکی ایشیا کپ کے جمعرات کو ہونے والے فائنل میچ میں پاکستان نے بنگلہ دیش کو جیت کے لیے 237 رن کا ہدف دیا تھا لیکن میزبان ٹیم جان توڑ کوشش کے باوجود مقررہ 50 اوور میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 234 رن بنا پائی۔
پاکستان کی جانب سے اعزاز چیمہ نے 3، جب کہ سعید اجمل اور عمر گل نے 2، 2 وکٹیں حاصل کرکے فتح میں اہم کردار ادا کیا۔ شاہد آفریدی نے بھی 1 وکٹ حاصل کی۔
یہ دوسرا موقع ہے کہ پاکستان نے ایشیا کپ اپنے نام کیا ہے۔ اس سے قبل پاکستان نے 2000ء میں ایشیا کپ جیتا تھا۔
جب کہ دوسری جانب عالمی کرکٹ میں کمزور اور نوآموز سمجھی جانے والی بنگلہ دیش کی ٹیم پہلی بار کرکٹ کے کسی عالمی مقابلے کے فائنل میں پہنچی تھی۔ میزبان ٹیم نے خلافِ توقع ایشیا کپ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے موجودہ عالمی اور دفاعی چیمپئین بھارت اور سابق عالمی چیمئین سری لنکا کوشکست دے کر شائقینِ کرکٹ کو حیران کردیا تھا۔
پاکستان کی فتح کے ساتھ ہی ملک کے مختلف شہروں میں ہوائی فائرنگ کی گئی جب کہ نوجوانوں کی ٹولیاں سڑکوں پر بھنگڑے ڈالتی اور رقص کرتی نظر آئیں۔
قبل ازیں اوپنر تمیم اقبال کی عمدہ بیٹنگ کے سبب بنگلہ دیش نے اپنی اننگز کا پراعتماد آغاز کیا۔ میزبان ٹیم کی پہلی وکٹ 68 کے مجموعی اسکور پر گری جب ناظم الدین شاہد آفریدی کی گیند پر یونس خان کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔ انہوں نے 16 رن بنائے۔
ان کے بعد آنے والے جوہر الاسلام بھی بغیر کوئی رن بنائے کیچ آؤٹ ہوگئے۔ سعید اجمل کی گیند پر یونس خان ہی نے ان کا کیچ لیا۔
چوبیسویں ویں اوور کی پہلی گیند پر ایک بار پھر یونس خان نے ہی کیچ لے کر تمیم کی عمدہ اننگز کا خاتمہ کیا تو بنگلہ دیش کا اسکور 81 رن تین کھلاڑی آؤٹ تھا۔ تمیم نے 8 چوکوں کی مدد سے 60 رن بنائے۔
تمیم کے آؤٹ ہونے کے بعد ناصر حسین اور شکیب الحسن نے چوتھی وکٹ کی شراکت میں 90 رن کی شان دار پارٹنر شپ قائم کی۔ ناصر 43 ویں اوور میں 28 رن بنا کر آؤٹ ہوئے۔
چوالیسویں اوور میں بنگلہ دیش کو 179 کے مجموعی اسکور پر اپنی پانچویں اور اہم وکٹ سے اس وقت محروم ہونا پڑا جب شکیب الحسن اعزاز چیمہ کا نشانہ بنے۔ شکیب نے 1 چھکے اور 7 چوکوں کی مدد سے 68 رن بنائے اور ٹاپ اسکورر رہے۔
بنگلہ دیش کو میچ جیتنے کے لیے اختتامی 30 گیندوں پر 47 رن درکار تھے لیکن 45 ویں اوور کی پہلی گیند پر بنگلہ دیش کو اپنی چھٹی وکٹ سے اس وقت محروم ہونا پڑا جب ناصر جمشید نے دیشی کپتان مشفق الرحیم کا باؤنڈری پر خوب صورت کیچ لیا۔
بنگلہ دیش کی ساتویں وکٹ 218 کے مجموعی اسکور پر مشرفی مرتضیٰ (18)کی گری جنہیں سعید اجمل کی گیند پر ناصر جمشید نے کیچ کیا۔
بنگلہ دیش کو میچ جیتنے کے لیے آخری 6 گیندوں پر 9 رن درکار تھے لیکن آخری اوور کی پانچویں گیند پر اعزاز چیمہ نے عبدالرزاق (6) کی وکٹ حاصل کرکے بنگلہ دیش کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔
بنگلہ دیش کے محموداللہ 17 رن کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔
اس سےقبل بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی تو قومی ٹیم مقررہ 50 اوور میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 236 رنز بنا پائی۔
پاکستانی ٹیم ابتدا ہی سے مشکلات کا شکار نظر آئی۔ ابتدائی بلے باز ناصر جمشید 16 اور پھر بعد میں آنے والے کھلاڑی یونس خان محض 19 کے مجموعی اسکور پر آؤٹ ہوگئے۔
محمد حفیظ اور کپتان مصباح الحق نے کچھ دیر تک بنگلہ دیش کے باؤلروں کے سامنے مزاحمت کی جو دیر پا ثابت نہ ہوسکی اور 70 رنز تک پہنچتے پہنچتےیہ دونوں بھی پویلین لوٹ گئے۔
شاہد آفریدی اور عمر اکمل نے کچھ دیر تک تماشائیوں کو تفریح کا سامان مہیا کیا اور جارحانہ اسٹروکس کھیلے۔ تاہم آفریدی ایک چھکے اور چار چوکوں کی مدد سے 32 رنز بنا کر حسب روایت ایک اونچا شاٹ کھیلنے کی کوشش میں کیچ آؤٹ ہوگئے۔
وہاب ریاض کی جگہ اس میچ کے لیے ٹیم میں شامل کیے گئے وکٹ کیپر سرفراز احمد نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کی پوزیشن کو کچھ مستحکم کرنے میں مدد کی۔ انھوں نے 46 رنز بنائے اور آؤٹ نہیں ہوئے۔
بنگلہ دیش کی طرف سے مشرف مرتضیٰ، عبدالرزاق اور شکیب الحسن نے 2، 2 وکٹیں حاصل کیں جب کہ ناظم الحسین اور محموداللہ نے 1، 1 کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔