پاکستان کے سکریٹری خارجہ سلمان بشیر نے جمعے کے روز بھارت کے وزیرِ خارجہ ایس ایم کرشنا سے ملاقات کی اور باہمی دل چسپی کے امور پر تبادلہٴ خیال کیا۔ یہ ملاقات تقریباً ایک گھنٹے تک جاری رہی۔
سلمان بشیر اپنی بھارتی ہم منصب نروپما راؤ سے مذاکرات کے مقصدسے دہلی آئے ہوئے تھے۔
بتایا جاتا ہے کہ ملاقات کے دوران سلمان بشیر اور ایس ایم کرشنا نے باہمی تعلقات پر تبادلہٴ خیال کیا اور دونوں سیکریٹری خارجہ کے مابین ہونے والے مذاکرات کا جائزہ بھی لیا۔
ذرائع کے مطابق سلمان بشیر نے وزرائے خارجہ سطح کے مذاکرات کی تجویز پیش کی اور اپنی ہم منصب سے ہونے والے مذاکرات کی تفصیلات بتائیں۔
اُنھوں نے اِس کے اسباب پر بھی روشنی ڈالی کہ پاکستان بھارت کے ساتھ جامع مذاکرات شروع کرنے پر کیوں زور دے رہا ہے۔
جمعرات کے روز دونوں ملکوں کے سیکریٹری خارجہ کے مابین طویل مذاکرات ہوئے ہیں جِن کے دوران دونوں نے ایک دوسرے کے ساتھ خوش گوار اور دوستانہ تعلقات کے قیام کی خواہش ظاہر کی۔
دوسری طرف بھارت کے عوامی حلقوں نے پاک بھارت سیکریٹری خارجہ کے درمیان ہونے والے مذاکرات پر ملا جلا ردِ عمل ظاہر کیا ہے اور بات چیت کو جاری رکھنے پر زور دیا ہے۔ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے متعدد نمائندوں نے وائس آف امریکہ سے بات چیت میں مذاکرات کو تقریباً ناکام قرار دیا۔ تاہم، یہ ضرور کہا کہ اِسے جامع مذاکرات کی سمت ایک قدم سمجھا جانا چاہیئے۔