پاکستان کے جنوب مغربی صوبے بلوچستان میں تانبے کی ایک کان میں تودہ گرنے سے دو چینی انجینیئرز ہلاک اور ان کا ایک مقامی محافظ زخمی ہو گیا۔
لیویز سکیورٹی فورس کے ایک عہدے دار محمد اسد نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں بتایا کہ یہ حادثہ اتوار کو علی الصباح ضلع قلعہ سیف الله میں پیش آیا جہاں چین کی سائینو پاک لمیٹڈ نامی کمپنی تانبے کی تلاش اور کھدائی کا کام کر رہی ہے۔
محمد اسد کا کہنا تھا کہ علاقے میں گذشتہ دو روز سے بارش اور برفباری کا سلسلہ جاری ہے اور کان میں حادثے کی وجہ بھی بظاہر پانی کا رساؤ ہی ہے۔
اُنھوں نے بتایا کہ واقعے کی اطلاع ملنے کے بعد امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور چند گھنٹوں کی کوشش کے بعد چینی انجینیئرز کی لاشیں کو ملبے سے نکال کر اُنھیں صوبائی دارالحکومت کوئٹہ منتقل کر دیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق حادثے میں نا تو کوئی اور کان کن ہلاک یا زخمی ہوا ہے اور نا ہی ان میں سے کوئی کان میں پنسا ہوا ہے۔
تانبے کی اس کان میں پاکستانی کان کنوں کے علاوہ کم از کم 10 چینی انجینیئرز بھی کام کر رہے تھے۔
صوبائی حکومت کے محکمہ قدرتی وسائل کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق ضلع قلعہ سیف اللہ میں معدنیاتی دھات کرصمائیٹ اور تانبے کے وسیع ذخائر پائے جاتے ہیں اور 09-2008 کے دوران یہاں سے 47 ہزار ٹن سے زائد کرومائیٹ نکالا گیا۔
ضلع قلعہ سیف اللہ میں کرومائیٹ کی ایک کان کے مالک حاجی نصیر احمد کے مطابق مسلم باغ اور نسی میں کرومائبٹ اس دھات کی سینکڑوں کانیں موجود ہیں جن میں دس ہزار سے زائد مزدور کام کر تے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
مقبول ترین
1