اینمسٹی انٹرنیشنل نے پاکستان سےمطالبہ کیا ہےکہ پچھلے چار ماہ کے دوران صوبہٴ بلوچستان میں 40سے زائد رہنماؤں اور سرگرم سیاسی کارکنوں کے خلاف تشدد اور ہلاکتوں کےمعاملے کی تفتیش کی جائے۔
منگل کو جاری ہونے والے ایک بیان میں انسانی حقوق کے گرو پ نے کہا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں سرگرم کارکن، سیاستدان اور طالب علم رہنما شامل ہیں جنھیں اغوا اور زبردستی گرفتارکیا گیا اور ذہنی اذیت کا ہدف بنایا گیا۔
ایمنسٹی کا کہنا ہے کہ حکومتِ پاکستان کے لیے ضروری ہے کہ ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں کی طرف سےعائد کردہ خلاف ورزیوں کے الزامات پرپاکستانی فوج، نیم فوجی فورسز اور خفیہ ایجنسیوں سے تفتیش کی جائے۔
انسانی حقوق کے گروپ نے کہا ہے کہ ہلاکتوں اور لاپتا ہونے کے واقعات سے بلوچستان میں سیاسی تناؤ بڑھا ہے اور نتیجے میں بلوچ مسلح گروپوں کی طرف سے بدلہ لینے کی کارروائیاں سامنے آئی ہیں۔
دوسری طرف، کمیٹی ٹو پراٹیکٹ جرنسلٹس نے پاکستان پر زور دیا کہ نامہ نگاروں کو دھمکیاں دینے پر پولیس اور حکومتی ایجنسیوں کو ضابطے پر رکھنے کے لیے فوری قدم اُٹھائے۔
نیو یارک میں قائم گروپ نے کہا کہ دو صحافیوں حافظ عمران اور عمر چیما کے معاملے سے ظاہر ہوتا ہے کہ اہل کاروں کے خلاف خبریں دینے پر رپورٹروں کے خلاف کس قسم کی سرکاری کارروائی ہو سکتی ہے۔
منگل کو جاری ہونے والے ایک بیان میں انسانی حقوق کے گرو پ نے کہا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں سرگرم کارکن، سیاستدان اور طالب علم رہنما شامل ہیں جنھیں اغوا اور زبردستی گرفتارکیا گیا اور ذہنی اذیت کا ہدف بنایا گیا
مقبول ترین
1