پاکپتن میں صوفی بزرگ حضرت بابا فرید کی درگاہ کے باہر پیر کی صبح نماز فجر کے بعد ایک بم دھماکے میں کم ازکم پانچ افراد ہلا ک اور 12 زخمی ہو گئے۔ ہلاک ہونے والوں میں خواتین بھی شامل ہیں۔
ریجنل پولیس افسر ساہیوال امجد جاوید سلیمی نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ دو افراد ایک موٹر سائیکل درگاہ کے شرقی دروازے کے باہر کھڑی کرکے چلے گئے۔ موٹر سائیکل پر دودھ کے کنستر لدے ہوئے تھے جن میں بارودی مواد رکھا گیا تھا جو دھماکے سے پھٹ گیا۔
بم دھماکے سے درگاہ کے دروازے اور قریبی دکانوں کو بھی نقصان پہنچا تاہم بابا فرید کا مزار اس دھماکے سے محفوظ رہا۔ دھماکے بعد درگاہ کو زائرین کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔
صوبہ پنجاب میں اس سے قبل رواں سال جولائی میں لاہور داتا دربارمیں دو خودکش حملے کیے گئے جس میں کم ازکم 45 افراد ہلاک اور 150 زخمی ہو گئے تھے ۔ جب کہ رواں مہینے کراچی میں عبداللہ شاہ غازی کے مزار پر بھی خودکش حملہ کیا گیا جس میں نوافراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔
دریں اثناء حکام کے مطابق قبائلی علاقے اورکزئی ایجنسی میں سڑک میں نصب بم دھماکے میں تین افراد ہلاک اور دو زخمی ہوگئے ہیں۔