افغانستان میں نیٹو کی زیرِ قیادت بین الاقوامی افواج کے امریکی کمانڈر جنرل جان ایلن کی 27 جون کو سرکاری دورے پر پاکستان آمد متوقع ہے۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آئی‘ کی جانب سے پیر کی شب جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق امریکی جنرل پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی سے ملاقات کریں گے۔
’’بات چیت کا محور سرحدی اُمور سے متعلق رابطوں کے لیے حال ہی میں کیے گئے اقدامات اور کارروائی کے بنیادی اُصولوں پر پیش رفت کا جائزہ لینا ہوگا۔‘‘
نیٹو کمانڈر کا دورہِ پاکستان ایسے وقت متوقع ہے جب افغان سرحد کی جانب سے حالیہ دنوں میں مبینہ طور پر افغان جنگجوؤں نے سرحدی تنصیبات پر حملے کرکے کم از کم 14 فوجی اہلکاروں کو ہلاک کر دیا ہے۔
پاکستانی حکام نے سرحدوں پر شدت پسندوں کی اس آزادانہ نقل و حرکت کا ذمہ دار افغان حکام کو ٹھہراتے ہوئے اس پر شدید احتجاج کیا ہے۔
مزید برآں گزشتہ دنوں کابل میں ایک ہوٹل پر عسکریت پسندوں کے منظم حملے کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے امریکی جنرل ایلن نے اس کا الزام پاکستان میں روپوش حقانی نیٹو ورک پر عائد کیا تھا۔
باور کیا جاتا ہے کہ نیٹو کمانڈر کی پاکستانی حکام کے ساتھ ملاقاتوں میں یہ تمام معاملات بھی زیر بحث آئیں گے۔