پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی کی جانب سے اسپاٹ فکسنگ کے الزام کے تحت معطل کیے جانے والے تینوں پاکستانی کھلاڑیوں کے سینٹرل کنٹریکٹ بھی معطل کردیے ہیں۔
ڈائریکٹر پی سی بی ذاکر خان کی جانب سے بدھ کی شام جاری ہونے والے ایک اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سابق پاکستانی ٹیسٹ کپتان سلمان بٹ، اور فاسٹ بائولرز محمد آصف اور محمد عامر کے کنٹریکٹس یکم نومبر سے تاحکمِ ثانی معطل کردیے گئے ہیں۔
سینٹرل کنٹریکٹ کی معطلی کے بعد تینوں کھلاڑیوں کو ماہانہ تنخواہ اور ہر قسم کی میچ فیس کی ادائیگی بند ہونے کے علاوہ انہیں بورڈ کی جانب سے حاصل تمام سہولیات بھی واپس لے لی جائیں گی۔
واضح رہے کہ سلمان بٹ اور محمد عامر کی جانب سے اپنی معطلی کے خلاف دائر اپیلیں گزشتہ ہفتے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے مسترد کردی تھیں جس کے بعد دونوں کھلاڑیوں نے فیصلے کو جانبدارانہ اور تعصب پر مبنی قرار دیتے ہوئے کرکٹ کی عالمی تنظیم کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
رواں سال اگست میں پاکستا ن کے دورہ انگلینڈ کے دوران کھیلے گئے تیسرے ٹیسٹ میچ میں اسپاٹ فکسنگ کے الزامات سامنے آنے کے بعد آئی سی سی نے تینوں کھلاڑیوں پر تحقیقات مکمل ہونے تک ہر قسم کی کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کردی تھی۔ کھلاڑیوں نے کرکٹ کی عالمی تنظیم کی جانب سے معطلی کے فیصلے کے خلاف اپیلیں دائر کی تھیں تاہم محمد آصف نے بعد ازاں اپنی اپیل واپس لے لی تھی۔
آئی سی سی کے کوڈ آف کنڈکٹ کمیشن کے سربراہ مائیکل بیلوف نے اتوار کے روز دبئی میں دو روزہ سماعت کے بعد سلمان بٹ اور محمد عامر کی اپیلوں کو مسترد کرتے ہوئے ان پر عائد پابندی برقرار رکھنے کا اعلان کیا تھا۔ جس کے بعد دونوں پاکستانی کھلاڑیوں نے آئی سی سی پر تعصب برتنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں صرف پاکستانی ہونے کی وجہ سے امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
مذکورہ دونوں کھلاڑیوں نے پی سی بی کی جانب سے عدم تعاون اور لاتعلقی کا رویہ اختیار کیے جانے کا بھی شکوہ کیا تھا۔
تاہم پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی کا کہنا ہے کہ ان کا بورڈ آئی سی سی کی جانب سے دی جانے والی ہدایات پر عمل کررہا ہے ۔ انہوں نے معطل کھلاڑیوں کی جانب سے دیے گئے بیانات کو غیر ذمہ دارانہ اور نامناسب قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے بیانات ان کے کیس پر اثر انداز ہوسکتے ہیں۔
گزشتہ مہینے آئی سی سی کی جانب سے پی سی بی کو " اپنے معاملات درست کرنے اور اور کھیل میں کرپشن کے حوالے سے زیرو ٹالیرنس کا مظاہرہ کرنے کیلیے" درکار ضروری اقدامات اٹھانے کیلیے 30 دن کی ڈیڈلائن دی گئی تھی۔ بورڈ کی جانب سے معطل کھلاڑیوں سے عدم تعاون اور ان کے کنٹریکٹس ختم کیے جانے کے معاملے کو انہی ہدایات کے تناظر میں دیکھا جارہا ہے۔
پاکستانی میڈیا میں آنے والی اطلاعات کے مطابق آئی سی سی نے بدھ کے روز معطل کھلاڑیوں کو بیانات دینے میں محتاط رویہ اختیار کرنے کی بھی ہدایت جاری کی ہے۔