رسائی کے لنکس

فروغ پاتے پاک امریکہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار


امریکی نائب وزیر برائے انتظامی امور پیٹرک کنیڈی کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے لئے باہمی احترام کی بنیاد پر تعلقات کو مضبوط کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں۔

پاکستان اور امریکی حکام نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں گرمجوشی اور سیکورٹی و معاشی مسائل میں بڑھتے ہوئے باہمی تعاون پر اطمینان اور پاک امریکہ مشترکہ مفادات کے لئے طویل مدتی تعلقات استوار کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

واشنگٹن کے پاکستانی سفارتخانے میں منعقدہ ’یوم پاکستان‘ کے استقبالیہ میں بڑی تعداد میں امریکی حکام، سفارتکاروں اور پاکستانی کمیونٹی کی چیدہ چیدہ شخصیات نے شرکت کی۔

تقریب سے خطاب میں، امریکی نائب وزیر برائے انتظامی امور، پیٹرک کنیڈی نے کہا کہ ’قراردادِ لاہور‘ اس خطے کے عوام کے حق حکمرانی کے عزم کی ہی نہیں بلکہ اقلیتوں سمیت سب کے ساتھ بلاامتیاز سلوک برتنے کا ایک تاریخی لائحہ عمل پیش کرتی ہے، جس کا جشن منانے کے لئے ہم یہاں جمع ہیں۔

مسٹر کنیڈی نے پاک امریکہ حالیہ تعلقات کی گرمجوشی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے وزیر خارجہ جان کیری کے اسلام اباد میں اسٹریٹیجک ڈائیلاگ کے دوران دیے گئے بیان کا حوالہ دیا، جس میں اُنھوں نے واضح کیا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون صرف سیکورٹی معاملات تک محدود نہیں، بلکہ عوام کی سطح پر گہرے کئے جا رہے ہیں۔

مسٹر کنیڈی کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے لئے باہمی احترام کی بنیاد پر تعلقات کو مضبوط کرنے کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں، کیونکہ یہ تعلقات خطے اور پوری دنیا میں قیام امن اور انتہا پسندی کو کم کرنے کے لئے بنیاد فراہم کرتا ہے۔

اپنے کلمات میں، سفیر جلیل عباس جیلانی نے دوطرفہ بہترین تعلقات کی نشاندہی کرتے ہوئے، پاک امریکہ اسٹریٹجک ڈائیلاگ اور وزیر اعظم محمد نواز شریف سمیت اعلیٰ حکام کے باہمی دوروں کا حوالہ دیا۔

اُنھوں نے داسو ڈیم کی تعمیر اور اسلام آباد میں پاکستان بزنس اپورچونیٹی کانفرنس منعقد کرنے پر امریکی حکام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان اقدامات سے پاکستان پر عالمی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوگا۔

جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان اور بھارت سمیت تمام پڑوسیوں سے تعلقات بہتر کرنے کا خواہاں ہے اور انڈیا سے بھی توقع کرتا ہے کہ وہ جوابی طور پر مسئلہ کشمیر سمیت تمام متنازعہ امور کو حل کرتے ہوئے تعلقات کی بحالی میں پیش رفت کرے گا۔

ملکی صورتحال کے حوالے سے جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں منتشر ہوتے دہشت گردوں نے آسان ہدف کو نشانہ بنانا شروع کر دیا ہے، پشاور کے آرمی پبلک اسکول اور لاہور میں دو گرجا گھروں پر حملے اسی سلسلے کی کڑی ہیں۔ لیکن، ان دہشت گردوں کے مکمل خاتمے تک ان کا پیچھا کیا جائے گا۔

واشنگٹن میں منعقد ہونے والی یوم پاکستان کی اس پر وقار استقبالیہ تقریب میں پاکستان میں امریکی سفیر رچرڈ اولسن، امریکی محکمہ دفاع، خزانہ، یو ایس ایڈ کے حکام اور کانگریس اور تھیک ٹینک کے ماہرین سب ہی نے شرکت کی اور پاکستان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔

XS
SM
MD
LG