پاکستان کے قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان میں جمعہ کو ایک مبینہ امریکی ڈرون حملے میں کم از کم چار مشتبہ عسکریت پسند ہلاک ہو گئے۔
مقامی انٹیلی جنس حکام نے بتایا کہ بغیر پائلٹ کے جاسوس طیارے سے برمل تحصیل کے علاقے شین ورسک میں ایک مکان پر دو میزائل داغے گئے۔ اس واقعہ میں ہلاک ہونے والوں کی فوری طور پر شناخت نہیں ہو سکی ہے۔
افغان سرحد سے ملحقہ قبائلی علاقوں تک میڈیا کے نمائندوں کی رسائی نا ہونے کے باعث یہاں پیش آنے والے واقعات کی غیر جانبدار ذرائع سے تصدیق تقریباً ناممکن ہے۔
پاکستانی حدود میں یہ ہونے والے ڈرون حملے اسلام آباد اور واشنگٹن کے درمیان تناؤ کی ایک بڑی وجہ ہیں۔
پاکستان کی حکومت ان حملوں کو ملکی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ان کو بند کرنے کا مطالبہ کرتی آ رہی ہے اور اس کا کہنا ہے کہ ان میں ہونے والی شہری ہلاکتوں کی وجہ سے انسداد دہشت گردی کے خلاف کوششیں متاثر ہو رہی ہیں۔ تاہم امریکی حکام ڈرون حملوں کو عسکریت پسندوں کے خلاف ایک موثر ہتھیار قرار دیتے ہیں۔