پاکستانی فوج نے اندرون ملک تیار کیے گئے ڈرون سے پہلی مرتبہ شمالی وزیرستان میں روپوش شدت پسندوں کے ایک ٹھکانے کو نشانہ بنایا جس میں تین اہم دہشت گردوں کے مارے جانے کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
فوج کے ترجمان میجر جنرل عاصم باجوہ نے ایک بیان میں کہا کہ پاکستانی فوج نے ’براق‘ نامی ڈرون سے پیر کو شمالی وزیرستان کی وادی شوال میں دہشت گردوں کے ایک ٹھکانے کو نشانہ بنایا گیا۔
تاہم مارے جانے والے دہشت گردوں سے متعلق مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
پاکستانی کے قبائلی علاقوں خاص طور پر افغان سرحد سے ملحقہ شمالی اور جنوبی وزیرستان میں امریکہ کے بغیر ہوا باز کے جاسوس طیاروں سے 2004ء سے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے، جن میں القاعدہ اور کالعدم تحریک طالبان سمیت کئی دہشت گرد تنظیموں کے اہم مقامی اور غیر ملکی کمانڈروں کو ہلاک کیا جا چکا ہے۔
گزشتہ دو سالوں کے دوران پاکستانی علاقوں میں امریکی ڈرون طیاروں سے کیے جانے والے حملوں میں نمایاں کمی آئی ہے۔
پاکستان امریکہ کی طرف سے کیے جانے والے ایسے میزائل حملوں کو ملکی سالمیت اور اپنی سرحدی خود مختاری کے علاوہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ان کی مذمت کرتا رہا ہے۔
تاہم امریکہ ڈرون کو دہشت گردوں کے خلاف ایک موثر ہتھیار گردانتا ہے۔
پاکستانی حدود میں ڈرون حملوں کا معاملہ اسلام آباد اور واشنگٹن کے درمیان تناؤ کا باعث بھی رہا ہے۔
پاکستان جہاں امریکہ سے ڈرون حملوں کی بندش کا مطالبہ کرتا رہا ہے وہیں بعض مواقع پر یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ امریکہ پاکستان کو ڈرون ٹیکنالوجی فراہم کرے تاکہ پاکستان اپنی حدود میں موجود دہشت گردوں کے خلاف خود کارروائی کر سکے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال 15 جون کو پاکستانی فوج نے شمالی وزیرستان میں ’ضرب عضب‘ کے نام سے ایک بھرپور آپریشن شروع کیا تھا۔
اس آپریشن کے حتمی مرحلے میں گزشتہ ماہ ہی پاکستانی فوج نے شمالی وزیرستان کی دشوار گزار وادی شوال میں زمین کارروائی کا آغاز کیا اور اس دوران فضائیہ کی مدد سے بھی دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
پاکستانی فوج کے مطابق آپریشن ’ضرب عضب‘ کے آغاز کے بعد اب تک 3500 دہشت گردوں کو مارا جا چکا ہے جن میں غیر ملکی شدت پسند بھی شامل ہیں۔
پیر کو پاکستانی فوج نے وادی شوال ہی میں دہشت گردوں کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا۔
یاد رہے کہ رواں سال مارچ میں پاکستان نے اندرون ملک تیار کردہ 'براق' نامی ڈرون اور براق لیزر گائیڈڈ میزائل کا کامیاب تجربہ کیا تھا۔
پاکستان فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے اسے ایک اہم کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ صلاحیت دہشت گردی کے خلاف عسکری قوت میں اضافے کا سبب بنے گی۔