رواں سال انتخابات کا سال ہے اِس لئے سال کے آغاز پر ہی ملک بھر میں انتخابی تیاریوں میں تیزی آگئی ہے۔ پیر کوانتخابی ضابطہٴ اخلاق کی سفارشات مرتب اورمنظور کی گئیں۔ انتخابی امور کی پارلیمانی کمیٹی نے ان سفارشات کی منظوری دی۔
پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس پیر کو جہانگیر بدر کی زیر صدارت ہوا۔ کمیٹی نے 48 نکاتی نئے انتخابی ضابطہٴ اخلاق کا شق وار جائزہ لیا۔اجلاس میں سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد خان اورچیئرمین نادرا طارق ملک بھی شریک ہوئے۔
سفارشات کے تحت:
۔ امیدواروں کے ہورڈنگز، بینرز اور وال چاکنگ پر پابندی ہوگی۔
۔صدر، وزیر اعظم، چاروں صوبائی گورنرز اور وزرائے اعلیٰ انتخابی مہم میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
۔ ضابطہ ٴاخلاق کی خلاف ورزی کے ذمہ دار امیدوار ہوں گے، سیاسی جماعت نہیں۔
۔ انتخابی اخراجات کم کرنے کیلئے صرف پوسٹرز اور کتابچوں کے ذریعے تشہیر کی اجازت دی جائے۔
۔سرکاری خزانے سےاشتہارات پر مکمل پابندی ہوگی۔
۔جلسوں اور ریلیاں نکالنے سے پہلےمقامی انتظامیہ سےکئی روز پہلے پیشگی اجازت لینا ہوگی۔
۔ انتخابی نتائج تبدیل کرنیوالے عملے کیخلاف نوکری سے برطرفی سمیت متعدد سخت کارروائیاں کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
میڈیا کو بریفنگ میں کمیٹی چیئرمین جہانگیر نے بتایا کہ جِس کسی کو بھی تجاویز دینی ہیں وہ جمع کرا دے، اس پرغور ہوگا۔
سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات کا الیکشن کمیشن آئندہ چند روز میں جائزہ لے کر حتمی منظوری دے گا۔
پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس پیر کو جہانگیر بدر کی زیر صدارت ہوا۔ کمیٹی نے 48 نکاتی نئے انتخابی ضابطہٴ اخلاق کا شق وار جائزہ لیا۔اجلاس میں سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد خان اورچیئرمین نادرا طارق ملک بھی شریک ہوئے۔
سفارشات کے تحت:
۔ امیدواروں کے ہورڈنگز، بینرز اور وال چاکنگ پر پابندی ہوگی۔
۔صدر، وزیر اعظم، چاروں صوبائی گورنرز اور وزرائے اعلیٰ انتخابی مہم میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔
۔ ضابطہ ٴاخلاق کی خلاف ورزی کے ذمہ دار امیدوار ہوں گے، سیاسی جماعت نہیں۔
۔ انتخابی اخراجات کم کرنے کیلئے صرف پوسٹرز اور کتابچوں کے ذریعے تشہیر کی اجازت دی جائے۔
۔سرکاری خزانے سےاشتہارات پر مکمل پابندی ہوگی۔
۔جلسوں اور ریلیاں نکالنے سے پہلےمقامی انتظامیہ سےکئی روز پہلے پیشگی اجازت لینا ہوگی۔
۔ انتخابی نتائج تبدیل کرنیوالے عملے کیخلاف نوکری سے برطرفی سمیت متعدد سخت کارروائیاں کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔
میڈیا کو بریفنگ میں کمیٹی چیئرمین جہانگیر نے بتایا کہ جِس کسی کو بھی تجاویز دینی ہیں وہ جمع کرا دے، اس پرغور ہوگا۔
سیکریٹری الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات کا الیکشن کمیشن آئندہ چند روز میں جائزہ لے کر حتمی منظوری دے گا۔