رسائی کے لنکس

امن و امان کی صورتحال چیلنج بنتی جارہی ہے: نگراں وزیراعظم


میر ہزار خان کھوسو نے کہا کہ ہمیں ان تمام تر خامیوں کو دور کرنا ہوگا جن کی بنا پر انتخابات میں رخنہ اندازی ہوسکتی ہے۔

نگراں وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو نے کہا ہے کہ انتخابات کا وقت قریب آتے ہی امن و امان کی صورتحال ان کی عبوری حکومت کے لیے ایک چیلنج بنتی جارہی ہے۔ لیکن اس کے باوجود وہ انتخابات کے پرامن انعقاد کے لیے پرعزم ہیں۔

جمعہ کو ایک اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آزادانہ ، منصفانہ، شفاف اور پرامن انتخابات عبوری حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس کے لیے سازگار ماحول فراہم کیا جائے گا۔

اُنھوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کی سیاسی عمل میں شرکت خوش آئند ہے جس سے جمہوری عمل پر اُن کے اعتماد کی عکاسی ہوتی ہے۔ تاہم اُنھوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے قائدین پر حملوں سے اس اعتماد کو ٹھیس پہنچ رہی ہے۔

اجلاس میں تینوں صوبوں کے نگراں وزرائے اعلیٰ اور صوبہ سندھ کے چیف سیکرٹری کے علاوہ انٹیلی جنس اداروں کے سربراہان نے شرکت کی اور ملک میں مجموعی امن و امان کی صورتحال کے علاوہ دیگر اہم امور پر وزیراعظم کو آگاہ کیا۔

اجلاس کے بعد نگراں وفاقی وزیر اطلاعات عارف نظامی نے ایک پریس کانفرنس میں اس کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ’’ جو ملک میں سکیورٹی کی صورتحال ہے اس ضمن میں ڈی جی آئی بی اور ڈی جی آئی ایس آئی نے بڑی تفصیل سے بات کی۔ اجلاس میں اس بات میں قطعاً کوئی شک نہیں تھا کہ باقاعدہ الیکشن کو سبوتاژ کرنے کی مذموم سازش ہورہی ہے۔۔۔وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں ان تمام تر خامیوں کو دور کرنا ہوگا جن کی بنا پر انتخابات میں رخنہ اندازی ہوسکتی ہے اور ہم ایسے اقدامات کررہے ہیں جس سے امن عامہ کی صورتحال کو بہتر کرنے میں مدد ملے۔‘‘

ملک میں قومی و صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات 11 مئی کو ہونے جارہے ہیں لیکن ملک کے مختلف حصوں بالخصوص خیبر پختونخواہ میں سیاسی جماعتوں کے امیدواروں اور کارکنوں پر جان لیوا حملوں میں حالیہ دنوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

جمعہ کو بھی قبائلی علاقے جنوبی وزیرستان کے مرکزی قصبے وانا میں ایک آزاد انتخابی امیدوار کے جلسے پر راکٹوں سے حملہ کیا گیا جس میں ایک شخص ہلاک اور پانچ زخمی ہوگئے۔
XS
SM
MD
LG