اسلام آباد —
پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے ہفتہ کو وزارت خارجہ کا دورہ کیا جہاں اُنھیں سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی اور دیگر اعلٰی حکام نے تفصیلی بریفنگ دی۔
دفتر خارجہ سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق موجودہ عالمی اور علاقائی صورت حال کے تناظر میں پاکستان کی خارجہ پالیسی کے بارے میں وزیراعظم کو آگاہ کیا۔
بریفنگ کا محور پڑوسی ممالک کے بارے میں پاکستان کی خارجہ پالیسی کے خدو خال تھے۔ بیان کے مطابق وزیراعظم نے پڑوسی ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کی اہمیت اور عالمی برادری کے ساتھ اقتصادی سفارت کاری کے فروغ پر زور دیا۔
سرکاری میڈیا کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں کسی ایک گروہ کا حامی نہیں ہے اور وہ پڑوسی ملک میں دیرپا امن کے قیام کے لیے ہر ممکن تعاون جاری رکھے گا۔
وزیراعظم کے مشیر برائے اُمور خارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیز کے دورہ افغانستان سے بھی نواز شریف کو آگاہ کیا گیا۔
سرتاج عزیز نے اتوار کو افغانستان جانا ہے جہاں وہ صدر حامد کرزئی سے ملاقات کر کے اُنھیں دورہ اسلام آباد کی با ضابطہ دعوت دیں گے۔
وزارت عظمٰی کا منصب سنبھالنے کے بعد نواز شریف اور افغان صدر حامد کرزئی کے درمیان ٹیلی فون پر رابطہ ہو چکا ہے اور وزارت خارجہ کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان اسلام آباد میں ملاقات بھی متوقع ہے۔
دفتر خارجہ سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق موجودہ عالمی اور علاقائی صورت حال کے تناظر میں پاکستان کی خارجہ پالیسی کے بارے میں وزیراعظم کو آگاہ کیا۔
بریفنگ کا محور پڑوسی ممالک کے بارے میں پاکستان کی خارجہ پالیسی کے خدو خال تھے۔ بیان کے مطابق وزیراعظم نے پڑوسی ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کی اہمیت اور عالمی برادری کے ساتھ اقتصادی سفارت کاری کے فروغ پر زور دیا۔
سرکاری میڈیا کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں کسی ایک گروہ کا حامی نہیں ہے اور وہ پڑوسی ملک میں دیرپا امن کے قیام کے لیے ہر ممکن تعاون جاری رکھے گا۔
وزیراعظم کے مشیر برائے اُمور خارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیز کے دورہ افغانستان سے بھی نواز شریف کو آگاہ کیا گیا۔
سرتاج عزیز نے اتوار کو افغانستان جانا ہے جہاں وہ صدر حامد کرزئی سے ملاقات کر کے اُنھیں دورہ اسلام آباد کی با ضابطہ دعوت دیں گے۔
وزارت عظمٰی کا منصب سنبھالنے کے بعد نواز شریف اور افغان صدر حامد کرزئی کے درمیان ٹیلی فون پر رابطہ ہو چکا ہے اور وزارت خارجہ کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان اسلام آباد میں ملاقات بھی متوقع ہے۔