رسائی کے لنکس

مغوی غیر ملکی امدادی کارکنوں کی تلاش جاری


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان میں پولیس ان دوغیر ملکی امدادی کارکنوں کا تاحال کھوج لگانے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے جنہیں جمعرات کی شب نا معلوم مسلح افراد نے ملتان چھاؤنی کے علاقے میں ایک گیسٹ ہاؤس سے اغوا کرلیا تھا۔

مغویوں کا تعلق اٹلی اور جرمنی سے ہے جو پنجاب کے سیلاب زدہ علاقوں میں کام کرنے والی ایک غیر ملکی امدادی تنظیم سے وابستہ تھے اور پولیس کے مطابق تین مسلح افراد نے انھیں ملتان میں اُن کی رہائش گاہ سے اغوا کیا۔

جمعرات کی شب پولیس افسر عامر ذوالفقار نے مغویوں کی رہائش گاہ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئےاس واردات کے محرکات اور اس میں ملوث افراد کے بارے میں خیال آرائی کو قبل از وقت قرار دیا۔ ’’ یہ سب حقائق جاننے کے لیے ہم نے تحقیقات شروع کررکھی ہیں۔‘‘

اٹلی کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں تصدیق کی ہے کہ پنجاب کے جنوبی شہر ملتان میں اس کا ایک شہری اغوا ہوا ہے۔ تاہم اسلام آباد میں جرمنی کے سفارت خانے نے فوری طور اس واقعہ پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

جنوبی پنجاب انتہا پسند مذہبی جماعتوں کا گڑھ مانا جاتا ہے لیکن حکام اعتراف کرتے ہیں کہ پاکستان میں حالیہ دنوں میں جرائم پیش گروہ بھی بھاری تاوان وصول کرنے کی کوشش میں غیر ملکیوں کو اغوا کرنے کی وارداتوں میں ملوث پائے گئے ہیں۔

شورش زدہ بلوچستان صوبے کے دارالحکومت کوئٹہ میں 5 جنوری کو بین الاقوامی ریڈ کراس یعنی آئی سی آر سی کے لے کام کرنے والے ایک برطانوی ڈاکٹر کو بھی نامعلوم مسلح افراد نے اغوا کرلیا تھا جو تاحال لاپتہ ہیں۔

گزشتہ سال اگست میں لاہور کے ایک مہنگے رہائشی علاقے سے ایک تجربہ کار امریکی امدادی کارکن وارن وائن سٹائن کو مسلح افراد نے ان کے گھر میں داخل ہو کر اغوا کرلیا تھا۔ القاعدہ نے دسمبر میں اس واقعہ کی ذمہ داری قبول کی تھی اور امریکی شہری تاحال لاپتہ ہے۔

اس سے قبل جولائی میں سوئٹزرلینڈ سے تعلق رکھنے والے ایک جوڑے کو بھی مشتبہ طالبان شدت پسندوں نے بلوچستان سے اغوا کرلیا تھا۔

XS
SM
MD
LG