پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے کم ازکم تین پولیس اہلکاروں سمیت چار افراد ہلاک ہو گئے۔
جنوبی ضلع ہنگو میں پیر کی صبح قاضی پمپ کے علاقے میں ایک پولیس چوکی پر نا معلوم مسلح افراد نے اندھا دھند فائرنگ کر دی جس سے تین اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔
پولیس کے مطابق حملہ آور گاڑی میں ایک چوکی پر پہنچے اور بیٹھے ہوئے اہلکاروں پر خود کار ہتھیاروں سے فائرنگ کی، قریب سے گزرنے والا ایک شہری بھی گولیاں لگنے سے ہلاک ہو گیا۔
حملہ آور موقع سے فرار ہو گئے جن کی تلاش کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
ہنگو میں نامعلوم افراد کی طرف سے 24 گھنٹوں میں یہ دوسرا ہلاکت خیز حملہ تھا۔
ایک روز قبل بھی اسی ضلع کے علاقے تورہ غنڈئی میں مسلح افراد نے فائرنگ کر کے جمعیت علماء اسلام (ف) کے نائب ضلعی امیر مولانا شیر عالم فاروقی کو ہلاک کر دیا تھا۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب مولانا فاروقی گھر سے اپنے مدرسے جانے کے لیے نکلے تو نامعلوم افراد نے ان پر جدید خودکار ہتھیاروں سے فائرنگ کی۔
خیبر پختونخواہ میں حالیہ مہینوں میں ہدف بنا کر قتل کرنے کی وارداتوں میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں تین ماہ قبل شدت پسندوں کے خلاف شروع کیے جانے والے فوجی آپریشن کے بعد سے اگرچہ ملک میں دہشت گردانہ کارروائیوں میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ لیکن شمال مغربی صوبے میں پولیس پر جان لیوا حملوں کے متعدد واقعات پیش آ چکے ہیں۔