صوبہ پنجاب کے علاقے احمد پور شرقیہ کے قریب اتوار کو ایک آئل ٹینکر میں آتشزدگی کے باعث مرنے والے 130 افراد کو اجتماعی قبروں میں سپردخاک کر دیا گیا ہے۔
پاکستان میں ایک ہی روز اتنی بڑی تعداد میں جنازے اور اجتماعی قبروں میں تدفین کا یہ ایک غیر معمولی واقعہ ہے۔
حکام کے مطابق سپردخاک کی گئی 125 لاشوں کی تاحال شناخت نہیں ہوسکی ہے اور ان کے تابوتوں پر مخصوص نمبر درج کر دیے گئے ہیں تاکہ ان لاشوں سے حاصل کردہ نمونوں کے جینیاتی تجزیے "ڈی این اے" سے نتائج آنے کے بعد ان کے ورثا کو اس سے آگاہ کیا جا سکے۔
سپرد خاک کیے گئے دیگر پانچ افراد وہ تھے جو آگ سے جھلس گئے تھے اور بعد ازاں اسپتالوں میں اپنے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے تھے۔
حکام کے مطابق اس واقعے میں مرنے والوں کی تعداد 162 تک پہنچ گئی ہے۔
یہ واقعہ اتوار کو اس وقت پیش آیا تھا جب کراچی سے لاہور جانے والا ایک آئل ٹینکر نیشنل ہائی وے پر الٹ گیا اور اس سے بہنے والے تیل کو سمیٹنے کے لیے یہاں لوگوں کی ایک بڑی تعداد جمع ہوگئی۔
اسی دوران ٹینکر میں زوردار دھماکا ہوا اور تیل نے آگ پکڑ لی۔ متعدد گاڑیاں اور درجنوں موٹرسائیکل بھی آگ کی زد میں آگئی تھیں۔
مرنے والوں کے لواحقین کے لیے حکومت نے 20، 20 لاکھ روپے امداد کا اعلان بھی کیا تھا جو بدھ کو ورثا میں تقسیم کر دیے گئے۔