پاکستان کے وزیر داخلہ رحمن ملک نے القاعدہ کے اہم کمانڈر الیاس کشمیری کی مبینہ امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔
پیر کو اسلام آباد میں پارلیمنٹ کی عمارت کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے رحمن ملک نےکہا کہ ” میں سو فیصد اس بات کی تصدیق کرسکتا ہوں کی الیاس کشمیر ی مرچکا ہے۔ مجھے اس بارے میں مصدقہ اطلاع آج صُبح ملی۔“
اطلاعات کے مطابق الیاس کشمیر ی گزشتہ جمعہ کی شب اپنے ساتھیوں کے ساتھ جنوبی وزیرستان کے انتظامی مرکز وانہ کے قریب غواخہ نامی ایک گاؤں میں سیب کے باغات میں ایک اجلاس میں شریک تھا جب اس مقام پر مبینہ امریکی ڈرون طیارے سے دو میزائل داغے گئے۔
اس حملے میں کشمیر ی کی ہلاکت کی اطلاعات دو روز قبل سامنے آئیں اور پیر کو پہلی مرتبہ وزیر داخلہ رحمن ملک نے امریکہ کو مطلوب اس دہشت گردی کی ہلاکت کی باضابطہ تصدیق کی ہے۔ تاہم امریکی حکام نے تا حال اس بارے میں کوئی بیان نہیں دیا ہے۔
الیاس کشمیر ی پاکستان میں القاعدہ کا مبینہ آپریشنل کمانڈر تھا اور امریکہ نے اُس کے سر کی قیمت پچاس لاکھ ڈالر مقرر کررکھی تھی۔ پاکستانی حکام کا ماننا ہے کہ ملک میں حالیہ مہینوں میں اہم فوجی اہداف پر دہشت گردانہ حملوں کی منصوبہ بندی کشمیر ی نے کی تھی ۔ ان میں کراچی میں نیوی کی اہم مہران ایوی ایشن بیس پر مہلک حملہ بھی شامل ہے جس میں دس اہلکار ہلاک اور اربوں روپے مالیت کے دو قیمتی طیاروں کو تباہ کردیا گیا۔ الیاس کشمیر ی کالعدم حرکت الجہاد الاسلامی کی 313 بریگیڈ کا سرغنہ تھا۔