رسائی کے لنکس

پاکستان اور ’آئی ایم ایف‘ کے درمیان دبئی میں مذاکرات


فائل فوٹو
فائل فوٹو

یہ مذاکرات ’آئی ایم ایف‘ کی طرف سے پاکستان کو قرض کی ادائیگی کے سلسلے میں پچپن کروڑ ڈالر کی آئندہ قسط کی ادائیگی سے متعلق ہوں گے۔

پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار پیر کو دبئی پہنچے ہیں جہاں اُن کے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ ’آئی ایم ایف‘ کے اعلٰی عہدیداروں سے مذاکرات ہو رہے ہیں۔

وزارت خزانہ سے پیر کو جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق یہ مذاکرات ’آئی ایم ایف‘ کی طرف سے پاکستان کو قرض کی ادائیگی کے سلسلے میں پچپن کروڑ ڈالر کی آئندہ قسط کی ادائیگی سے متعلق ہوں گے۔

بیان کے مطابق اس ضمن میں تکنیکی سطح کے مذاکرات پہلے ہو چکے ہیں جب کہ پیر سے تین روزہ اعلیٰ سطحی بات چیت شروع ہوئی۔ جس میں آئی ایم ایف کے جائزہ مشن کے سربراہ جیفری فرینک اور پاکستانی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اپنے وفود کی قیادت کر رہے ہیں۔

گزشتہ سال اکتوبر میں ہونے والے مذاکرات میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان میں معاشی اصلاحات کے عمل پر اطمینان کا اظہار کیا تھا۔

’آئی ایم ایف نے پاکستان کو تین برسوں کے دوران کل سات ارب 78 کروڑ سے زائد کا قرض اقساط میں دینے کی منظوری دی تھی۔

ہر قسط کی ادائیگی سے قبل عالمی مالیاتی فنڈ پاکستان میں مجوزہ اقتصادی اصلاحات پر پیش رفت کا جائزہ لیتا ہے۔

پاکستان کے وزیر خزانہ اسحاق ڈار یہ کہہ چکے ہیں کہ ملک میں افراط زر کی شرح میں کمی ہو رہی ہے۔

گزشتہ ماہ ہی پاکستان کے مرکزی بینک نے مالیاتی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود میں ایک فیصد کمی کا اعلان کیا تھا۔

اسٹیٹ بینک کے گورنر کے مطابق ملک میں مہنگائی کی شرح مسلسل کم ہو رہی ہے اور حالیہ مہینوں میں تجارتی خسارہ بھی کم ہوا ہے جب کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی طرف سے بھیجی گئی رقوم سے پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر بھی بڑھے ہیں۔​

XS
SM
MD
LG