پاکستانی فوج نے دعویٰ کیا ہے کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کرنے والی لائن آف کنٹرول پر بھارت کی سرحدی فورسز کی فائرنگ سے ایک ساٹھ سالہ شہری ہلاک ہو گیا۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آر‘ کے ایک بیان کے مطابق لائن آف کنٹرول کی دوسری جانب سے یہ فائرنگ راولاکوٹ سیکٹر میں کی گئی۔
بیان کے مطابق محمد اسلم نامی شخص لائن آف کنٹرول کے قریب پاکستانی کشمیر کے علاقے میں گھاس کاٹ رہا تھا کہ وہ بھارتی سرحدی فورسز کی فائرنگ کی زد میں آیا۔
فوج کے بیان کے مطابق پاکستانی فورسز نے جوابی فائرنگ کی۔
اس بارے میں بھارت کی طرف سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ دونوں ملکوں کی سرحدی فورسز کے درمیان لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر فائرنگ کے تبادلے کے ایسے واقعات ماضی میں بھی ہوتے رہے ہیں۔
دونوں ہی ملک ایک دوسرے پر فائرنگ کے آغاز کا الزام عائد کرتے ہیں۔
اُدھر پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے ہفتہ کو ایک تقریب سے خطاب میں کہا کہ بھارت کے سیکرٹری خارجہ کے دورہ اسلام آباد کے دوران کشمیر سمیت تمام دو طرفہ مسائل پر بات چیت کی جائے گی۔
بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے جمعہ کو پاکستانی ہم منصب نواز شریف سے ٹیلی فون پر رابطہ کر کے اُنھیں بتایا تھا کہ نئے بھارتی سیکرٹری خارجہ ایس جیشنکر پاکستان سمیت سارک ممالک کو دورہ کریں گے۔
گزشتہ سال اگست میں پاکستان اور بھارت کے درمیان اسلام آباد میں خارجہ سیکرٹری سطح کے مذاکرات طے تھے جسے بھارت نے یکطرفہ طور پر منسوخ کر دیا تھا۔
اُدھر امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان جین ساکی نے بھارتی وزیراعظم کی طرف سے اپنے ملک کے سیکرٹری خارجہ کو پاکستان بھیجنے کے فیصلے کو خوش آئند قرار دیا۔
جین نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں امن کے لیے پاکستان اور بھارت کے تعلقات انتہائی اہم ہیں اور اُن کا ملک دونوں ملکوں کے درمیان بات چیت کی بحالی کو یقیناً خوش آمدید کہے گا۔