رسائی کے لنکس

پائلٹ ابھی نندن واہگہ بارڈ پر بھارتی حکام کے حوالے


پائلٹ ابھی نندن کو واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کیا جا رہا ہے۔ یکم مارچ 2019
پائلٹ ابھی نندن کو واہگہ بارڈر پر بھارتی حکام کے حوالے کیا جا رہا ہے۔ یکم مارچ 2019

بھارتی پائلٹ ونگ کمانڈر ابھی نندن کو سخت حفاظتی اقدامات میں واہگہ بارڈر لایا گیا جہاں پنجاب رینجرز کے حکام نے اپنی کارروائی مکمل کرنے کے بعد انہیں بھارتی حکام کے حوالے کر دیا۔

بھارت حوالگی سے قبل اپنے ایک ویڈیو پیغام میں ابھی نندن نے کہا تھا کہ پاکستانی فوج بہت پروفیشنل ہے جبکہ بھارتی ذرائع ابلاغ ہر بات کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہیں۔

ویڈیو پیغام میں کہا گیا ہے، “میں پاکستان میں ایک ٹارگٹ ڈھونڈنے کی کوشش کر رہا تھا کہ پاکستان ائیر فورس کے طیارے نے میرا جہاز گرایا دیا”۔

ابھی نندن نے بتایا کہ پاکستان کے آرمی کے دو اہل کار ان کے پاس آئے اور اُنہیں مشتعل ہجوم سے بچایا۔ وہ انہیں اپنے ساتھ لے گئے اور ابتدائی طبی امداد دی۔

اپنے ویڈیو پیغام میں بھارتی پائلٹ کا کہنا تھا کہ بھارتی میڈیا ہر چیز کو بہت بڑھا چڑھا کر پیش کرتا ہے۔ انہوں نے پاکستانی آرمی کے ساتھ کچھ وقت گزارا ہے۔ پاکستانی آرمی بہت ہی پروفیشنل ہے۔

“میں نے جہاز سے چھلانگ لگائی، جب میرا پیرا شوٹ کھلا تو میرے پاس ایک پستول تھا۔ میں نے جہاں لینڈ کیا، وہاں لوگ بہت زیادہ تھے۔ میں نے پستول پھینک کر بھاگنے کی کوشش کی”۔

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز پارلیمنٹ کے مشترکہ سیشن میں اپنی تقریر کے دوران بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے کا اعلان کرتے ہوئے امن کو موقع دینے کا پیغام دیا تھا۔

گزشتہ ماہ 27 فروری بدھ کے روز پاکستان کی فضائیہ نے لائن آف کنٹرول پار کرنے والے بھارتی مگ 21 طیارے کو مار گرایا تھا اور پاکستانی فوج ک اہل کاروں نے گرنے والے بھارتی جنگی طیارے کے پائلٹ، ونگ کمانڈر ابھی نندن کو مشتعل ہجوم سے بچا کر اپنی تحویل میں لیا تھا۔

ابھی نندن کا ویڈیو پیغام جاری ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر یہ بحث شروع ہو گئی کہ حراست میں دیے جانے والے بیان کی صداقت کا معیار کیا ہوتا ہے اور یہ کہ آیا وطن واپسی کے بعد بھی بھارتی پائلٹ اپنے اس بیان پر قائم رہ سکیں گے۔

XS
SM
MD
LG