اسلام آباد —
پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ملک کے اقتصادی مرکز کراچی میں امن و امان کی بحالی کے لیے سکیورٹی فورسز کا آپریشن جاری رہنا چاہیئے۔
وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے جمعرات کو وزیراعظم نواز شریف سے اسلام آباد میں ملاقات کر کے اُنھیں کراچی کی صورت حال اور وہاں قیام امن کے لیے جاری آپریشن پر بریفنگ دی۔
ملاقات کے بعد جاری ہونے والے ایک مختصر بیان میں کہا گیا کہ حکومت ملک کے سب سے بڑے شہر میں قیام امن کے عزم پر قائم ہے۔
مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے سندھ کی صوبائی قیادت اور دیگر جماعتوں سے مشاورت کے بعد گزشتہ سال ستمبر میں جرائم پیشہ عناصر اور شہر میں موجود شدت پسندوں کے خلاف آپریشن شروع کیا تھا، جس میں پولیس کے مطابق بڑی تعداد میں گرفتاریاں کی گئی ہیں۔
آپریشن کے آغاز کے بعد اگرچہ کراچی میں حالات میں کچھ بہتری آئی ہے تاہم اب بھی پولیس اور رینجز کے اہلکاروں پر حملوں کے علاوہ بھی فائرنگ اور بم دھماکے ہوتے آئے ہیں۔
گزشتہ ہفتے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں میں مصروف کراچی سی آئی ڈی پولیس کے اعلٰی افسر چودھری اسلم ایک خودکش بم حملے میں اپنے دو دیگر ساتھیوں سمیت ہلاک ہو گئے تھے۔
تاہم اس حملے کے بعد کراچی پولیس کے اعلٰی عہدیداروں کا کہنا تھا کہ شہر میں دہشت گردوں کے خلاف وہ اپنی کارروائیاں جاری رکھیں گے۔
اُدھر ملک بھر میں انسداد دہشت گردی کے لیے طالبان سے مذاکرات کی صورت حال پر بھی وزیر داخلہ چودھری نثار نے وزیراعظم نواز شریف کو بریفنگ دی۔
وفاقی وزیر داخلہ نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ حکومت کے بعض طالبان گروہوں سے مذاکرات جاری ہیں لیکن اُنھوں نے یہ بھی واضح کیا تھا کہ جو شدت پسند گروپ حکومت کی مذاکرات کی پیشکش کا مثبت جواب نہیں دیں گے اُن کے خلاف طاقت کا استعمال ہو گا۔
وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے جمعرات کو وزیراعظم نواز شریف سے اسلام آباد میں ملاقات کر کے اُنھیں کراچی کی صورت حال اور وہاں قیام امن کے لیے جاری آپریشن پر بریفنگ دی۔
ملاقات کے بعد جاری ہونے والے ایک مختصر بیان میں کہا گیا کہ حکومت ملک کے سب سے بڑے شہر میں قیام امن کے عزم پر قائم ہے۔
مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے سندھ کی صوبائی قیادت اور دیگر جماعتوں سے مشاورت کے بعد گزشتہ سال ستمبر میں جرائم پیشہ عناصر اور شہر میں موجود شدت پسندوں کے خلاف آپریشن شروع کیا تھا، جس میں پولیس کے مطابق بڑی تعداد میں گرفتاریاں کی گئی ہیں۔
آپریشن کے آغاز کے بعد اگرچہ کراچی میں حالات میں کچھ بہتری آئی ہے تاہم اب بھی پولیس اور رینجز کے اہلکاروں پر حملوں کے علاوہ بھی فائرنگ اور بم دھماکے ہوتے آئے ہیں۔
گزشتہ ہفتے دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں میں مصروف کراچی سی آئی ڈی پولیس کے اعلٰی افسر چودھری اسلم ایک خودکش بم حملے میں اپنے دو دیگر ساتھیوں سمیت ہلاک ہو گئے تھے۔
تاہم اس حملے کے بعد کراچی پولیس کے اعلٰی عہدیداروں کا کہنا تھا کہ شہر میں دہشت گردوں کے خلاف وہ اپنی کارروائیاں جاری رکھیں گے۔
اُدھر ملک بھر میں انسداد دہشت گردی کے لیے طالبان سے مذاکرات کی صورت حال پر بھی وزیر داخلہ چودھری نثار نے وزیراعظم نواز شریف کو بریفنگ دی۔
وفاقی وزیر داخلہ نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ حکومت کے بعض طالبان گروہوں سے مذاکرات جاری ہیں لیکن اُنھوں نے یہ بھی واضح کیا تھا کہ جو شدت پسند گروپ حکومت کی مذاکرات کی پیشکش کا مثبت جواب نہیں دیں گے اُن کے خلاف طاقت کا استعمال ہو گا۔