پاکستان کی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے بدھ کو وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کر کے اُنھیں آپریشن ’ضرب عضب‘ سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔
سرکاری بیان کے مطابق فوج کے سربراہ نے بتایا کہ شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کامیابی سے منصوبے کے مطابق آگے بڑھ رہی ہے۔
اُدھر شمالی وزیرستان میں آپریشن کے ایک کمانڈر میجر جنرل ظفر اللہ نے صحافیوں کو بتایا کہ میرانشاہ کے 80 فیصد علاقے کو دہشت گردوں سے صاف کیا جا چکا ہے۔
اُنھوں نے بتایا کہ اب تک کی کارروائی میں 20 ٹن سے زائد گولہ و بارود پکڑا گیا جب کہ دہشت گردوں کے 100 سے زائد ٹھکانوں کو بھی تباہ کیا گیا ہے۔
سرکاری میڈیا کے مطابق فوجی حکام نے بتایا کہ دہشت گردوں کے کمانڈ اینڈ کنٹرول کے مراکز کو بھی تباہ کیا جا چکا ہے۔
پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے بھی رواں ہفتے میرانشاہ کا دورہ کیا تھا۔ عسکری کمانڈروں کی طرف سے یہ بیانات سامنے آ چکے ہیں کہ بلا تفریق تمام دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
وزیراعظم نواز شریف نے فوج کے سربراہ سے ملاقات میں بھی کہا کہ ملک میں امن و امان کے قیام کے لیے یہ آپریشن مددگار ثابت ہو گا۔
میرانشاہ میں زمینی کارروائی کے آغاز کے بعد دہشت گردوں کی بم بنانے کی متعدد فیکٹریوں کا سراغ لگا کر اُن کو صاف کیا گیا ہے۔
15 جون کو آپریشن ’ضرب عضب‘ کے آغاز کے بعد سے اب تک کی کارروائی میں ازبک اور دیگر غیر ملکی دہشت گردوں سمیت لگ بھگ 400 شدت پسند مارے جا چکے ہیں جب کہ حکام کے مطابق 150 سے زائد عسکریت پسند زخمی بھی ہوئے۔
تاہم ان ہلاکتوں کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
فوج کے مطابق ملک بھر میں دہشت گردوں کا پیچھا کر کے اُنھیں ختم کیا جائے گا۔