رسائی کے لنکس

شمالی وزیرستان میں 570 دہشت گرد مارے جا چکے ہیں: فوج


پاکستان کی فوج کا کہنا ہے کہ آپریشن ’ضرب عضب‘ طے شدہ منصوبے کے مطابق کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے۔

پاکستانی فوج نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان کے دوسرے بڑے علاقے میر علی کے 70 فیصد حصے سے دہشت گردوں کا صفایا کر دیا گیا ہے۔

فوج کے مطابق اب تک 570 دہشت گرد مارے جا چکے ہیں جب کہ آپریشن کے دوران 34 فوجی بھی ہلاک ہوئے۔

ان ہلاکتوں کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی ہے کیوں کہ جہاں آپریشن جاری ہے وہاں تک میڈیا کے نمائندوں کو رسائی نہیں۔

اُدھر وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ آپریشن ضرب عضب اپنے مقاصد کے حصول تک جاری رہے گا۔ اُنھوں نے کہا کہ یہ کارروائی دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے شروع کی گئی ہے۔

پاکستان کی فوج کا کہنا ہے کہ آپریشن ’ضرب عضب‘ طے شدہ منصوبے کے مطابق کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے۔

واضح رہے کہ شمالی وزیرستان کے انتظامی مرکز میرانشاہ کے علاوہ دہشت گردوں کے دو دیگر مضبوط گڑھ کہلائے جانے والے علاقوں بویا اور دیگان سے پہلے ہی دہشت گردوں کا صفایا کیا جا چکا ہے۔

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آر‘ کے ایک بیان کے مطابق میر علی کے علاقے میں گھر گھر تلاشی کا عمل جاری ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ بویا کے علاقے سے دیسی ساخت کے بم بنانے میں استعمال ہونے والے پانچ ہزار کلو گرام بارودی مواد کو قبضے میں لینے کے بعد ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔

جب کہ بارود بنانے کی دو فیکٹریوں کا بھی پتہ لگایا گیا جہاں سے بھاری مقدار میں آتش گیر مادے کو قبضے میں لیا گیا۔

پاکستانی فوج کے مطابق 15 جون سے جاری آپریشن ضرب عضب کے آغاز کے بعد سے اب تک کی گئی فضائی و زمینی کارروائیوں میں دہشت گردوں کے 98 مراکز کو تباہ کیا جا چکا ہے جب کہ دیسی ساخت کے بم بنانے کی 13 اور بارود تیار کرنے کی تین فیکٹریوں کا سراغ لگایا گیا۔

فوجی کارروائی کے دوران خودکش بمباروں کو تربیت فراہم کرنے کے مراکز کو بھی تباہ کیا جا چکا ہے۔

پاکستانی حکام یہ کہہ چکے ہیں کہ شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے کمانڈ اینڈ کنٹرول کے نظام کو تباہ کر دیا گیا ہے اور جنگجو پسپا ہو رہے ہیں۔

فوج اور سویلین حکومت کے اعلٰی عہدیدار یہ کہتے ہیں کہ شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ’بلا تفریق‘ تمام دہشت گردوں کے خلاف کیا جا رہا ہے۔

XS
SM
MD
LG