پاکستان کے وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہا ہے کہ الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی ’پیمرا‘ قوانین پر عمل دارآمد کو یقینی بنانے کے لیے ایک کمیشن پر کام کیا جا رہا ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ جیو ٹیلی ویژن نیٹ ورک کا معاملہ پیمرا کی کمیٹی میں زیر غور ہے اور حکومت اس کام میں مداخلت کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ حکومت ایسا کمیشن بنانا چاہتی ہے جس پر تمام لوگ متفق ہوں۔
پرویز رشید نے کہا کہ اس کمیشن کی تشکیل کے لیے اُنھوں نے جیو گروپ کے مالک میر شکیل الرحمٰن سمیت دیگر نجی ٹیلی ویژن چینلوں کے مالکان سے ملاقاتیں اور رابطہ کیا ہے اور سب ہی کی طرف سے مثبت ردعمل سامنے آیا ہے۔
پیمرا کے پانچ پرائیویٹ ممبران نے منگل کو ایک اجلاس میں جیو گروپ کے تین چینلوں کے لائسنس معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اُن کے دفاتر کو سیل کرنے کا حکم دیا۔
لیکن اس کے کچھ ہی دیر بعد پیمرا نےایک بیان میں ممبران کے اس فیصلے سے لا تعلقی کا اظہار کیا۔
پرائیویٹ ممبران کے اجلاس میں کوئی بھی سرکاری ممبر شریک نہیں تھا جس کی وجہ سے یہ اجلاس متنازع ہو گیا تھا۔
اُنھوں نے کہا کہ جیو ٹیلی ویژن نیٹ ورک کا معاملہ پیمرا کی کمیٹی میں زیر غور ہے اور حکومت اس کام میں مداخلت کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ حکومت ایسا کمیشن بنانا چاہتی ہے جس پر تمام لوگ متفق ہوں۔
پرویز رشید نے کہا کہ اس کمیشن کی تشکیل کے لیے اُنھوں نے جیو گروپ کے مالک میر شکیل الرحمٰن سمیت دیگر نجی ٹیلی ویژن چینلوں کے مالکان سے ملاقاتیں اور رابطہ کیا ہے اور سب ہی کی طرف سے مثبت ردعمل سامنے آیا ہے۔
پیمرا کے پانچ پرائیویٹ ممبران نے منگل کو ایک اجلاس میں جیو گروپ کے تین چینلوں کے لائسنس معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اُن کے دفاتر کو سیل کرنے کا حکم دیا۔
لیکن اس کے کچھ ہی دیر بعد پیمرا نےایک بیان میں ممبران کے اس فیصلے سے لا تعلقی کا اظہار کیا۔
پرائیویٹ ممبران کے اجلاس میں کوئی بھی سرکاری ممبر شریک نہیں تھا جس کی وجہ سے یہ اجلاس متنازع ہو گیا تھا۔