پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ پوری قوت سے لڑی جائے گی۔ اُنھوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو پاکستان کے کونے کونے میں ڈھونڈا جا رہا ہے اور انھیں ملک میں کہیں بھی چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔
وزیراعظم نے جمعرات کو ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی جس میں پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف اور انٹیلی جنس ادارے ’آئی ایس آئی‘ کے سربراہ لفٹیننٹ جنرل رضوان اختر نے بھی شرکت۔
ایک سرکاری بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی خلاف جنگ کو اُن کی پناہ گاہوں تک لے جایا جائے گا اور اُن کے خلاف فوجی طاقت کے استعمال سمیت تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ قوم، سیاسی اور عسکری قیادت پاکستان کی سالمیت کی جنگ لڑ رہی ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ دہشت گردوں اور اُن حمایت کرنے والوں کے خلاف بلاتفریق کارروائی کی جائے گی۔
اس طویل اجلاس میں دہشت گردی کے خلاف قومی لائحہ عمل پر عمل درآمد کے بارے میں بات چیت کی گئی۔
وزیراعظم نے ایک بار پھر کہا کہ دہشت گردی کے خلاف قومی لائحہ عمل پر عمل درآمد حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
اُدھر وزیراعظم نواز شریف نے جمعہ کو پارلیمانی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کا اجلاس بھی طلب کر لیا ہے جس میں دہشت گردی کے خلاف حکمت عملی پر عمل درآمد سے متعلق مشاورت کی جائے گی۔
توقع ہے کہ پارلیمانی جماعتوں کے رہنماؤں کے اجلاس میں دہشت گردی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے فوجی افسران کی قیادت میں خصوصی عدالتوں کے قیام سے متعلق مجوزہ قانون سازی پر شرکاء کو اعتماد میں لیا جائے گا۔
اس سے قبل جمعرات کی صبح پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کی قیادت میں کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی جس میں آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔
جنرل راحیل شریف نے کہا کہ قوم دہشت گردوں کے خلاف فیصلوں پر عمل درآمد کے لیے سیاسی اور عسکری قیادت کی جانب دیکھ رہی ہے۔
فوج کے سربراہ نے اس اُمید کا اظہار بھی کیا کہ سیاسی قیادت کے درمیان دہشت گردی سے نمٹنے پر ہونے والا اتفاق رائے چھوٹے معاملات کی بنا پر ضائع نہیں ہو گا۔
اُدھر وزیراعظم نواز شریف نے سال نو کے آغاز پر قوم کے نام اپنے پیغام میں اس اُمید کا اظہار کیا ہے کہ شدت پسندی اور دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے جس فیصلہ کن جنگ کا آغاز کیا گیا ’’سال 2015ء اس کی حتمی کامیابی کا سال ہو گا۔‘‘
اپنے پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ ’’دہشت گردی‘‘ کے خلاف اس تاریخ ساز کامیابی کے لیے قوم کا ہر فرد اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار اور مستعد ہے۔