پاکستان کے ایوان بالا یعنی سینیٹ کے رواں ہفتے ہونے والے اجلاس میں وزراء کی غیر حاضری پر اراکین سینیٹ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایوان میں احتجاج کیا اور چیئرمین سینیٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ وفاقی وزیروں کی اجلاس میں شرکت کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
اراکین سینیٹ کا موقف ہے کہ اٹھارویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد اب وزیراعظم اور وفاقی وزراء ایوان بالا کے سامنے بھی جواب دہ ہیں۔
پیپلز پارٹی کی مخلوط حکومت میں شامل عوامی نیشنل پارٹی کے سینیٹر زاہد خان نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ عوام کے مسائل کا حل تب ہی ممکن ہو سکتا ہے جب فیصلہ ساز پارلیمان کی کارروائی میں دلچسپی لیں گے۔
’’جس طرح وہ قومی اسمبلی میں جواب دہ ہیں اسی طرح وہ سینیٹ میں بھی جواب دہ ہیں۔ پارلیمنٹ ہوتی ہی اس لیے ہے کہ لوگوں کے مسائل آتے ہیں۔ پارلیمنٹ ہوتی ہی اس لیے کہ یہاں لوگوں کے مسائل پر سوالات کیے جاتے ہیں جن کا جواب آنا چاہیئے‘‘۔
مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر مشاہد اللہ خان کا کہنا ہے کہ جمہوری نظام کی مضبوطی کے لیے ضروری ہے کہ عوام کے منتخب نمائندے اپنا فعال کردار ادا کریں۔ ’’مسائل کو حقیقی معنوں میں اجاگر کیا جانا چاہیئے، اگر وہ (مسائل) اجاگر نہیں ہوں پائیں گے تو ان کو حل بھی نہیں کیا جا سکے گا اس لیے یہ شکوک و شبہات ہوتے ہیں اور نظام مضبوط نہیں ہوتا‘‘۔
سینیڑ مشاہد اللہ نے کہا کہ ملک میں جمہوریت کو پنپنے کے لیے بہت کم وقت ملا اور اسی لیے ملک میں جمہوری نظام ’’مضبوط نہیں‘‘ ہے۔
حکمران اتحاد میں شامل ایم کیو ایم کے سینیٹر عبد الخالق پیرزادہ نے بتایا کہ وفاقی وزراء کی پارلیمان کے ایوان بالا کے اجلاس میں عدم دلچپسی کے باعث ایوان میں اراکین سینیٹ کی حاضری بھی کم رہی۔
’’ محنت کر کے جاتے ہیں، پوائنٹ آف آرڈر پیش کرتے ہیں یا سوال کرتے ہیں تو ہمیں اس پر دوسرے، پانچویں، دسویں دن کوئی عمل ہوتا نظر نہیں آتا۔ اس وجہ سے بھی ممبران کی دلچسپی سوالات کرنے میں یا (اجلاس میں) حاضر ہونے میں کم ہے‘‘۔
سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر نیئر حسین بخاری نے وزراء کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ جب پارلیمان کے دونوں ایوان کا اجلاس بیک وقت جاری ہو تو اس طرح کے مسائل ہوتے ہیں۔
’’پچھلے دنوں قومی اسمبلی اور سینیٹ دونوں کا اجلاس چل رہا تھا اس لیے پرابل آئی، لیکن ہم نے اس بات کو یقینی بنایا کہ جس وزیر کے بارے میں سوال ہوں وہ (ایوان میں موجود ہوں)۔ کبھی ایسا بھی ہوتا ہے جب وزراء ملک سے باہر ہوں تو تب بھی ایسے مسائل ہو جاتے ہیں‘‘۔
اراکین سینیٹ کا کہنا ہے کہ جمہوریت کے استحکام کے لیے ضروری ہے کہ وزیراعظم اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ خود اور ان کی کابینہ میں شامل وزراء سینیٹ کے اجلاس میں شرکت کر کے عوامی مسائل کے حل اور نئی قانون سازی میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔