پاکستان نے حکومتِ افغانستان اور حزب اسلامی کے درمیان ہونے والے سمجھوتے پر دستخط کا خیرمقدم کیا ہے۔
ایک بیان میں پاکستانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ''پاکستان افغانستان میں امن کا خواہاں ہے، جس ضمن میں ہم افغان تسلیم شدہ اور افغان قیادت والی امن کی تمام مخلص کوششوں کی حمایت کرتے ہیں''۔
ترجمان نے اتوار کے روز جاری ہونے والے بیان میں مزید کہا کہ ''افغانستان کے لوگ امن اور خوش حالی کے حقدار ہیں''۔
بقول ترجمان ''پاکستان افغانستان میں امن اور استحکام کے عزم پر قائم ہے، چونکہ یہ بات اِس خطے، خصوصی طور پر پاکستان کے وسیع تر مفاد میں ہے''۔
جمعرات کو افغانستان میں حکومت اور 'حزب اسلامی' کے درمیان امن معاہدے پر دستخط ہوئے، جس تقریب کو براہ راست ٹیلی ویژن پر نشر کیا گیا۔ اس معاہدے کے تحت، گلبدین حکمت یار کی تنظیم حزب اسلامی کو ملک میں مکمل سیاسی حقوق حاصل ہو جائیں گے۔
معاہدے پر حکومت اور حزب اسلامی کے نمائندوں نے دستخط کیے، اور اس توقع کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ جلد ہی اس پر افغان صدر اشرف غنی اور گلبدین حکمت یار بھی دستخط کر دیں گے۔
گلبدین حکمت یار افغانستان کے سابق وزیراعظم اور ایک وقت میں روس کے خلاف مجاہدین کے سرکردہ رہنما رہے ہیں جن کے نمائندوں کی افغان اعلیٰ امن کونسل کے ساتھ ایک عرصے سے بات چیت جاری تھی۔
رواں ماہ ہی صدر اشرف غنی نے کہا تھا کہ حزب اسلامی کے ساتھ معاہدہ طے پانے والا ہے اور اس پیش رفت افغانستان میں کئی دہائیوں سے جاری شورش کے خاتمے کی توقع کی جا سکتی ہے۔