رسائی کے لنکس

’کسی ملک کے ساتھ تعلقات پاک امریکہ تعلقات کی جگہ نہیں لے سکتے‘


ترجمان دفتر خارجہ تہمینہ جنجوعہ
ترجمان دفتر خارجہ تہمینہ جنجوعہ

پاکستان کا کہنا کہ کی وہ وسط اشیائی ریاستوں ، خلیج کے ممالک ، چین اور فرانس سمیت دوسرے ملکوں کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید مستحکم بنا رہا ہے لیکن یہ امریکہ کے ساتھ تعلقات کی جگہ نہیں لے سکتے۔

ہفتے کو اسلام آباد میں نیوز بریفنگ کے دوران پوچھے گئے سوال کے جواب میں دفتر خارجہ کی ترجمان تہمینہ جنجوعہ نے کہا ’’ تعلقات چاہے امریکہ کے ساتھ ہوں روس کے یا پھر چین کے ساتھ یہ اپنی اپنی اہلیت کی بنیاد پر قائم ہیں اور ہرکسی کے ساتھ تعلق کی اپنی اہمیت ہے‘‘۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکہ اپنے موجودہ اختلافات حل کرنے اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے کارروائیاں جاری رکھنے کا عزم رکھتے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ اگلے ہفتے کے شروع میں کابل میں پاکستان افغانستان اور امریکہ کے سینئر حکام کا سہ فریقی اجلاس ہو گا جس میں پاکستان کی قیادت سیکرٹری خارجہ سلمان بشیر کریں گے اور اس میں پڑوسی ملک میں امن اور مصالحت کی کوششوں پر غور کیا جائے گا ۔

پاکستان اور امریکہ کے تعلقات اس وقت کشیدگی کا شکار ہوئے تھے جب اس ماہ کی دو تاریخ کو امریکی فوج نے پاکستان کے شہر ایبٹ آباد میں یکطرفہ کارراوئی کرتے ہوئے اسامہ بن لادن کو ہلاک کیا تھا۔ پاکستانی پارلیمان نے حملے پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے اسے ملکی خود مختاری کی خلاف ورزی قرار دیا اور ایک مشترکہ قرداد منظور کرتے ہوئے واشنگٹن کے ساتھ تعلقات پر نظرثانی کا مطالبہ کیا۔

امریکہ نے پاکستان کے احتجاج کے باوجود بھی آئندہ یکطرفہ کارروائی کا امکان خارج نہیں کیا ہے جبکہ ملک کی قبائلی پٹی میں مبینہ امریکی جاسوس طیاروں کے متواتر حملے باہمی تعلقات میں مزید تناؤ کا سبب بنتے دکھائی دے رہے ہیں۔

دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ پاک امریکہ تعلقات کی موجودہ حیثیت یا اہمیت کا تعین عالمی ذرائع ابلاغ کے ان منفی بیانات کی روشنی میں نہیں کیا جانا چاہیے جو اسامہ کی پاکستان میں موجودگی کے تناظر میں سامنے آ رہے ہیں ’’بلکہ اصل اہمیت سرکاری سطح پر صدر اباما ، سیکرٹری کلنٹن اور سینیٹر کیری کی طرف سے پاکستان کے ساتھ تعلقات کے بارے میں آنے والے بیانات کی ہے جو نہایت مثبت ہیں‘‘۔

تہمینہ جنجوعہ کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے حکام اپنے اختلافات دور کرنے کے لئے بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں اور امریکی سینیٹر جان کیری نے بھی پاکستان کے حالیہ دورے کے دوران دوطرفہ تعلقات ازسر نو ترتیب دینے کی بات ترجمان کے بقول اسی تناظر میں کہی تھی ۔ تاہم تہمینہ جنجوعہ نے اس پر مزید تبصرہ کرنے سے گریز کرتے ہوئے صرف اتنا کہا کہ پارلیمان کی متفقہ قراراد کے ذریعے پاکستان نے امریکہ پر اپنے تمام تحفظات واضح کر دیے ہیں۔

دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جامع مذاکرات کی بحالی کے بعد مختلف معاملات پر بات جیت آگے بڑھ رہی ہے اور پاکستان بھارت کے ساتھ سر کریک کے مسئلے پر اسلام آباد میں ہونے والے مذاکرات میں کھلے ذہن اور تعمیری سوچ کے ساتھ شرکت کر رہا ہے۔

XS
SM
MD
LG