پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخواہ میں ہفتہ کی صبح ایک خودکش بم دھماکے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک اور چھ افراد زخمی ہوگئے۔
پولیس کے مطابق ضلع مردان کے کٹلانگ بازار میں دو خودکش حملہ آوروں نے پولیس کی ایک موبائل وین پر دستی بم سے حملہ کیا جس سے تین اہلکار شدید زخمی ہوگئے۔
حملہ آوروں میں سے ایک نے پولیس کی طرف سے پیچھا کرنے پر خود کو دھماکے سے اڑا لیا جب کہ دوسرے قریبی رہائشی علاقے میں روپوش ہوگیا۔
پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر کارروائی شروع تو اسی اثناء میں روپوش حملہ آور نے بھی خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
زخمی اہلکاروں میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر خوش دل خان اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
قبائلی علاقوں سے ملحقہ صوبہ خیبر پختونخواہ میں حالیہ مہینوں میں تشدد کی لہر میں ایک بار پھر تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔
ایک روز قبل پشاور میں نیم فوجی فورس فرنٹیئر کانسٹبلری کے سربراہ کے قافلے پر بھی خودکش حملہ کیا گیا تھا۔ اس واقعے میں کمانڈٹ ایف سی تو محفوظ رہے لیکن سکیورٹی اہلکاروں سمیت کم ازکم 12 افراد ہلاک ہوگئے۔
پولیس کے مطابق ضلع مردان کے کٹلانگ بازار میں دو خودکش حملہ آوروں نے پولیس کی ایک موبائل وین پر دستی بم سے حملہ کیا جس سے تین اہلکار شدید زخمی ہوگئے۔
حملہ آوروں میں سے ایک نے پولیس کی طرف سے پیچھا کرنے پر خود کو دھماکے سے اڑا لیا جب کہ دوسرے قریبی رہائشی علاقے میں روپوش ہوگیا۔
پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر کارروائی شروع تو اسی اثناء میں روپوش حملہ آور نے بھی خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
زخمی اہلکاروں میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر خوش دل خان اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
قبائلی علاقوں سے ملحقہ صوبہ خیبر پختونخواہ میں حالیہ مہینوں میں تشدد کی لہر میں ایک بار پھر تیزی دیکھنے میں آئی ہے۔
ایک روز قبل پشاور میں نیم فوجی فورس فرنٹیئر کانسٹبلری کے سربراہ کے قافلے پر بھی خودکش حملہ کیا گیا تھا۔ اس واقعے میں کمانڈٹ ایف سی تو محفوظ رہے لیکن سکیورٹی اہلکاروں سمیت کم ازکم 12 افراد ہلاک ہوگئے۔