پاکستان کے خلاف لاہور میں کھیلے جا رہے تیسرے اور آخری ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا نے پاکستان کو میچ جیتنے کے لیے 351 رنز کا ہدف دیا ہے۔ آسٹریلیا نے اپنی دوسری اننگز تین وکٹوں کے نقصان پر 227 رنز پر ڈیکلیئر کر دی تھی۔
چوتھے روز کھیل کے اختتام پر پاکستان نے بغیر کسی نقصان کے 73 رنز بنا لیے تھے، امام الحق 42 جب کہ عبداللہ شفیق 27 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ ہیں۔
مہمان ٹیم نے چوتھے روز بغیر کسی نقصان کے 11 رنز سے اپنی دوسری اننگز کا آغاز کیا تو ڈیوڈ وارنر اور عثمان خواجہ نے آسٹریلیا کی اننگز کو آگے بڑھایا۔ لنچ سے چند لمحات قبل ڈیوڈ وارنر شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر بولڈ ہوئے۔
عثمان خواجہ کا ساتھ دینے مارنس لبوشین آئے اور دونوں نے آسٹریلیا کی برتری کو تیزی سے آگے بڑھانے کی کوشش کی۔ مارنس لبوشین 36 رنز بنا کر نعمان علی کی گیند پر کیچ آوٹ ہو گئے ۔
اسٹیو اسمتھ 17 رنز بنا کر نسیم شاہ کی گیند پر وکٹوں کے پیچھے آؤٹ ہو گئے۔ اس دوران عثمان خواجہ نے اسکور تیزی سے آگے بڑھایا جب عثمان خواجہ نے آٹھ چوکوں کی مدد سے اپنی سینچری مکمل کی تو آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز نے اننگز ڈیکلیئر کر دی۔
پاکستان کی جانب سے آسٹریلیا کی دوسری اننگز میں شاہین شاہ آفریدی، نسیم شاہ اور نعمان علی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔ نسیم شاہ لاہور ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں آسٹریلیا کے مایہ ناز بلے باز اسٹیو اسمتھ کو آؤٹ کرنے میں کامیاب رہے۔
آسٹریلیا نے اپنی پہلی اننگز میں 391 رنز بنائے تھے جب کہ پاکستان کی پوری ٹیم پہلی اننگز میں 268 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی ۔
آسٹریلوی پیسرز پیٹ کمنز اور مچل اسٹارک نے تیسرے روز چائے کے وقفے کے بعد شان دار بالنگ کی تھی جس کے باعث پاکستان کی سات وکٹیں صرف 20 رنز کے عوض ہی گر گئی تھیں۔
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان تین ٹیسٹ میچز کے راولپنڈی اور کراچی میں کھیلے جانے والے ٹیسٹ میچ بغیر کسی نتیجے کے ختم ہو گئے تھے۔ تاہم تیسرے ٹیسٹ میں ماہرین نتیجے کی توقع ظاہر کر رہے ہیں۔
کرکٹ ماہرین کے مطابق میچ کے پانچویں روز وکٹ بیٹنگ کے لیے مشکل ہو سکتی ہے، لہذٰا پاکستانی بیٹنگ لائن اپ کے لیے اس میچ کو بچانا کسی امتحان سے کم نہیں ہو گا۔
خیال رہے کہ کراچی ٹیسٹ میں بھی آسٹریلیا نے میچ کے چوتھے روز کے آغاز پر ہی دوسری اننگز ڈیکلیئر کر کے پاکستان کو میچ جیتنے کے لیے 505 رنز کا ہدف دیا تھا۔ تاہم بابر اعظم، عبداللہ شفیق اور محمد رضوان کی شان دار بیٹنگ کی بدولت پاکستان نے 170 سے زیادہ اوورز کھیل کر میچ بچا لیا تھا۔