رسائی کے لنکس

بھارت کے میزائل تجربے سے خطے میں طاقت کا توازن متاثر ہو گا: سرتاج عزیز


سرتاج عزیز
سرتاج عزیز

سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان اس نئی پیش رفت سے متعلق بین الاقوامی سطح پر آواز بلند کرے گا۔

پاکستان کے وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ بھارت کی طرف سپرسونک میزائل کا تجربہ خطے میں طاقت کے توازن کو متاثر کرے گا۔

سرکاری ریڈیو سے پیر کو بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان کا ملک اپنے دفاع سے غافل نہیں اور وہ اپنی دفاعی صلاحتیوں کو جدید بنانے کا عمل جاری رکھے گا۔

ان کا یہ بیان بھارت کی طرف سے اتوار کو مقامی طور پر تیار کیے گئے سپرسونک میزائل کے تجربے کے بعد سامنے آیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق یہ میزائل حریف کی طرف سے داغے گئے بیلسٹک میزائل کو تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

پاکستانی مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ان کا ملک اپنے دفاع کو بہتر بنانے کے لیے ہر صورت میں جدید ٹیکنالوجی حاصل کرے گا۔

ان کے بقول بھارت، امریکی تعاون سے فائدہ اٹھا رہا ہے کیونکہ واشنگٹن سمجھتا ہے کہ چین کو محدود رکھنے کے لیے مضبوط بھارت بہت اہم ہے۔

سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان اس نئی پیش رفت سے متعلق بین الاقوامی سطح پر آواز بلند کرے گا۔

بھارت کی طرف سے اس جدید میزائل کا تجربہ ایک ایسے وقت کیا گیا ہے جب بھارت کے جوہری و روایتی ہتھیاروں میں اضافے کو ماہرین پہلے ہی خطے میں استحکام کے لیے نقصان دہ قرار دے چکے ہیں۔

گزشتہ ماہ ہی بھارت نے جوہری صلاحیت کے حامل بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا تھا اور پاکستان کی طرف سے اس پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔

دونوں ہمسایہ ایٹمی قوتوں کے مابین تعلقات حالیہ برسوں میں ایک بار پھر کشیدگی کا شکار ہیں اور گزشتہ سال کے اواخر میں دوطرفہ جامع مذاکرات کی بحالی کے اعلان کے باوجود بات چیت کا یہ سلسلہ تاحال شروع نہیں ہو سکا ہے۔

مبصرین کا ماننا ہے کہ بات چیت کے عمل کی عدم موجودگی اور دو ایٹمی قوتوں میں کشیدگی خطے کی سلامتی و استحکام کے لیے مضر ثابت ہو سکتی ہے۔

اُدھر پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آر‘ کے مطابق جنرل راحیل شریف نے پیر سے چین کے دو روزہ دورے کا آغاز کیا، جہاں وہ اعلیٰ سیاسی اور عسکری قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔

بیان کے مطابق اب تک جنرل راحیل کی ہونے والی ملاقاتوں میں دوطرفہ فوجی تعاون بڑھانے، دفاعی ٹیکنالوجی کے تبادلے اور پاکستان چین اقتصادی راہداری کے تحفظ سے متعلق معاملات پر بات چیت کی گئی۔

XS
SM
MD
LG