رسائی کے لنکس

پاکستانی امریکنز امریکی سیاست میں پیچھے کیوں


پاکستانی امریکنز امریکی سیاست میں پیچھے کیوں
پاکستانی امریکنز امریکی سیاست میں پیچھے کیوں

امریکہ میں بسنے والے تقریبا 6 لاکھ پاکستانیوں میں سے لگ بھگ 60 فیصد کی عمر 35 سال سے کم ہے۔ایک اندازے کے مطابق 29 فیصد پاکستانی امریکینز کے پاس چار سالہ کالج ڈگری ہے، جبکہ مجموعی طور پر امریکیوں میں یہ شرح صرف 17 فیصد ہے ۔تو پھر کیا وجہ ہے کہ سیاست اور پالیسی سازی کے میدان میں پاکستانی امریکنز بڑی تعداد میں نظر نہیں آتے۔

پروفیسر مہتاب کریم آبادیات کے شعبے سے منسلک ایک تحقیق دان ہیں، ان کا کہنا ہے کہ امریکہ میں موجود پاکستانیوں کو اپنے خول سے باہر نکلنا ہوگا اور امریکی معاشرے کا حصہ بننا ہوگا۔

واشنگٹن کےپاکستانی سفارت خانے میں کام کرنے والے نوجوان پاکستانیوں کی طرف سے منعقد کی جانے والی اس یوتھ کانفرنس کا مقصد یہی تھا کہ امریکہ میں پاکستانیوں کی نوجوان نسل کو سیاست اور دیگر شعبوں میں کام کرنے والے پاکستانیوں سے ملایا جائے اور انھیں ان شعبوں میں کامیابی حاصل کرنے کے بارے میں راہنمائی فراہم کی جائے۔

درخشان راجہ انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک تنظیم سے وابستہ ایک پاکستانی امریکن ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ اب وقت آگیا ہے کہ پاکستانیوں کی نئی نسل امریکی سیاست سے متعلقہ شعبوں میں آگے آئے۔

معید یوسف ایک امریکی تھنک ٹینک سے وابستہ تجزیہ کار ہیں۔ نوجوان پاکستانیوں سے بات کرتے ہوئے ان کا کہناتھا کہ سب سے پہلے پاکستانی کمیونٹی کو خود اپنے بارے میں پائے جانے والے غلط نظریات بدلنے کے لیئے کوششیں کرنی ہوں گی۔

کانفرنس میں امریکہ کی مختلف ریاستوں سے آئے ہوئے طلبا و طالبات نے شرکت کی اور امریکی سیاست ، قانون ساز اداروں اور تعلیمی شعبے میں نمایاں کام کرنے والے پاکستانیوں سے سوالات بھی پوچھے۔

طلبا کا کہنا تھا کہ اس طرح کی کوششیں مستقبل میں ان کے لیے نہایت مددگار ثابت ہوں گی ۔

اس موقع پر پاکستانی سفارت خانے کی ڈپٹی چیف آف مشن عفت گردیزی کا کہنا تھا کہ ان کی کوشش ہے کہ اس کانفرنس ہر سال منعقد کی جائے تاکہ نوجوان پاکستانیوں کا آپس میں رابطہ قایم ہو اور انھیں مختلف شعبوں میں آگے آنے کے لیئےمواقع فراہم کیے جائیں

یوتھ کانفرنس منعقد کرنے والے نوجوانوں کا کہنا تھا کہ ان کی کوشش ہے کہ کمیونٹی کے مسائل کمیونٹی کے ساتھ بانٹے جائیں تاکہ ان کا حل مل کر تلاش کیا جاسکے۔

XS
SM
MD
LG