رسائی کے لنکس

برفباری کے باعث پاکستانی کشمیر کی وادی لیپہ میں مشکلات


رواں سال جنوری میں ہونے والی برف باری کی وجہ سے وادی لیپہ کی مرکزی سڑک بند ہو گئی تھی، جس سے ماضی کی طرح اس مرتبہ بھی لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کی وادی لیپہ میں برفباری کے باعث اس علاقے کے مکینوں کا تین ماہ سے دیگر علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہے۔

ساٹھ ہزار کی آبادی پر مشتمل پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد سے ایک سو کلو میٹر شمال مشرق میں واقع اس وادی کو دیگر علاقوں سے ملانے والی واحد کچی سڑک موسم سرما میں برفباری کے باعث چار ماہ کے لیے ہر قسم کی آمدرفت کے لیے بند ہو جاتی ہے۔

جس کی وجہ سے اس وادی کے لوگ محصور ہو کر رہ جاتے ہیں، عموماً اپریل کے مہینے برف پگھلنا شروع ہوتی ہے جس کے بعد اس علاقے میں زمینی راستے کھلنا شروع ہوتے ہیں۔

رواں سال جنوری میں ہونے والی برف باری کی وجہ سے وادی لیپہ کی مرکزی سڑک بند ہو گئی تھی، جس سے ماضی کی طرح اس مرتبہ بھی لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

یونیورسٹی میں زیر تعلیم وادی لیپہ سے تعلق رکھنے والے طالب علم افضال عالم نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ راستوں کی بندش کے سبب لوگوں کو کھانے پینے کی اشیاء سمیت دیگر بنیادی ضروریات کے حصول میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

اُنھوں نے بتایا کہ 1992 میں اُس وقت کے وزیراعظم پاکستان کی طرف سے میڈیکل کالجوں میں وادی لیپہ کے لیے ایک نشت مختص کی گئی، لیکن اُن کے بقول لیپہ کی نشست سے ڈاکٹر بننے والوں میں سے چند ایک کے علاوہ اپنے آبائی علاقے کی بجائے دیگر علاقوں میں تعیناتی پسند کرتے ہیں۔

وادی لیپہ سے ممبر قانون ساز اسمبلی ڈاکٹر مصطفی بشیر نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ وادی کو سرنگ کے ذریعے دیگر علاقوں سے ملایا جانا چاہیئے، کیوں کہ ان بقول برفباری کے موسم میں زمینی رابطے بحال رکھنے کے لیے اس کے سوا بظاہر کوئی اور حل نہیں ہے۔

وادی لیپہ سے پاکسستانی کشمیر کی گزشتہ حکومت کے وزیر تعمیرات چوہدری رشید کہتے ہیں کہ کئی ماہ سے زمینی راستہ بند ہو نے کی وجہ سے لوگوں کرب کا شکار ہیں ۔

واضع رہے کہ وادی لیپہ کشمیر کو تقسیم کرنے والی کنٹرول لائن پر واقع ہو نے کی وجہ سے گولہ باری کی زد میں بھی آتی رہی ہے اور گزشتہ برس دسمبر میں آتشزدگی کے باعث اسکا مرکزی بازار جل کر خاکستر ہو گیا تھا کیوں کہ دشوار گزار راستے کی وجہ سے فائربریگیڈ آگ بجھانے کے لیے بروقت علاقے میں نہیں پہنچ سکی۔

XS
SM
MD
LG