صدرآصف علی زرداری نے حکومت سندھ اور انتظامیہ کو ہدایات دی ہیں کہ کراچی میں جرائم پیشہ افراد کے خلاف بلا تفریق کارروائی کی جائے۔ کرسمس تقریب سے خطاب میں صدر کا کہنا تھا کہ انتہا پسندوں کو پاکستان پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے۔
پیر کو بلاول ہاوٴس کراچی میں صدر آصف علی زرداری کی صدارت میں امن وامان سے متعلق اہم اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ، محکمہ داخلہ، پولیس، رینجرز سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام نے شرکت کی۔
صدر نے جناح اسپتال میں گھس کر فائرنگ کرکے ایک شخص کو قتل کرنے اور پولیو ٹیم پر حملوں میں ملوث ملزمان کی عدم گرفتاری پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو حکم دیا کہ عوام کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بلاتفریق کارروائی کی جائے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو پولیس وسائل میں اضافے کے احکامات بھی جاری کیے۔
صدر آصف علی زرداری نے کراچی میں کرسمس تقریب سے خطاب بھی کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ مخصوص ذہن نے کراچی سمیت ملک کے ہر حصے کو متاثر کیا۔ ہم نے پہلے شہباز بھٹی اور اب بشیر بلور کو بھی کھودیا۔لیکن انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں ہار تسلیم نہیں کریں گے اور انہیں ملک پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے۔
اس سے پہلے کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب میں صدر کا کہنا تھا کہ انتہا پسند ہماری ثقافت سمیت ہر چیز سے خوف زدہ ہیں۔
اُن کے بقول، ایک وقت وہ تھا جب میں کراچی میں سائیکل پر گھوما کرتا تھا۔ لیکن اب مخصوص سوچ نے شہر میں خوف کی فضا قائم کر رکھی ہے، انتہا پسندی بڑا چیلنج ہے لیکن تمام سیاسی جماعتیں اس کے خلاف متحد ہیں اور ان کی جانب سے دیے گئے ہر زخم کے بعد ہمارے حوصلے مزید بلند ہو رہے ہیں۔
پیر کو بلاول ہاوٴس کراچی میں صدر آصف علی زرداری کی صدارت میں امن وامان سے متعلق اہم اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ، محکمہ داخلہ، پولیس، رینجرز سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے حکام نے شرکت کی۔
صدر نے جناح اسپتال میں گھس کر فائرنگ کرکے ایک شخص کو قتل کرنے اور پولیو ٹیم پر حملوں میں ملوث ملزمان کی عدم گرفتاری پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو حکم دیا کہ عوام کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بلاتفریق کارروائی کی جائے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو پولیس وسائل میں اضافے کے احکامات بھی جاری کیے۔
صدر آصف علی زرداری نے کراچی میں کرسمس تقریب سے خطاب بھی کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ مخصوص ذہن نے کراچی سمیت ملک کے ہر حصے کو متاثر کیا۔ ہم نے پہلے شہباز بھٹی اور اب بشیر بلور کو بھی کھودیا۔لیکن انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں ہار تسلیم نہیں کریں گے اور انہیں ملک پر قبضہ نہیں کرنے دیں گے۔
اس سے پہلے کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب میں صدر کا کہنا تھا کہ انتہا پسند ہماری ثقافت سمیت ہر چیز سے خوف زدہ ہیں۔
اُن کے بقول، ایک وقت وہ تھا جب میں کراچی میں سائیکل پر گھوما کرتا تھا۔ لیکن اب مخصوص سوچ نے شہر میں خوف کی فضا قائم کر رکھی ہے، انتہا پسندی بڑا چیلنج ہے لیکن تمام سیاسی جماعتیں اس کے خلاف متحد ہیں اور ان کی جانب سے دیے گئے ہر زخم کے بعد ہمارے حوصلے مزید بلند ہو رہے ہیں۔