رسائی کے لنکس

آب و ہوا کی تبدیلی سے طوفانوں کی شدت میں اضافہ ہوا ہے


فلوریڈا کے علاقے میئر سے سمندری طوفان ملٹن کے ٹکرانے کے بعد کا منظر۔ 9 اکتوبر 2024
فلوریڈا کے علاقے میئر سے سمندری طوفان ملٹن کے ٹکرانے کے بعد کا منظر۔ 9 اکتوبر 2024
  • سال 2024 میں دنیا بھر میں 42 سمندری طوفان آئے۔
  • گزشتہ 40 برسوں میں سمندری طوفانوں کی تعداد کم و بیش ایک ہی رہی ہے تاہم ان کی شدت میں اضافہ ہوا ہے۔
  • سال 1981 سے 2010 کے دوران ہر دس میں سے ایک طوفان میں ہواؤں کی رفتار 250 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ ہوتی تھی جو گزشتہ دس برسوں میں تقریباً ڈیڑھ گنا ہو گئی ہے۔
  • گزشتہ سال صرف فلپائن کو 6 سمندری طوفانوں کا سامنا کرنا پڑا۔
  • سمندری طوفانوں میں ہواؤں کی رفتار 182 سے بڑھ کر 192 کلومیٹر فی گھنٹہ ہو گئی ہے۔
  • گزشتہ سال کا سب سے تباہ کن طوفان اکتوبر میں امریکی ساحل سے ٹکرانے والا ملٹن تھا جس میں ہواؤں کی رفتار 278 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔

آب و ہوا سے متعلق ایک بین الاقوامی ڈیٹا بیس کے نتائج سے یہ ظاہر ہوا ہے کہ گزشتہ چار عشروں کے دوران سمندری طوفانوں کی تعدادتو نہیں بڑھی لیکن ان کی شدت میں نمایاں اضافہ ہو گیا ہے۔

آب و ہوا کے عالمی ادارے ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن( ڈبلیو ایم او) اور سمندروں اور ماحولیات سے متعلق امریکی ادارے (این او اے اے) کے تصدیق شدہ اعداد و شمار کے مطابق 1980 کے بعد سے دنیا کو ہر سال اوسطاً 47 موسمیاتی طوفانوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جنہیں ہری کین اور ٹائفون بھی کہا جاتا ہے۔

موسمیاتی طوفان ٹراپیکل سائیکلون بھی کہلاتے ہیں۔ سائیکلون، ہری کین اور ٹائفون میں فرق صرف علاقوں کا ہے۔ مثال کے طور پر شمالی بحر اوقیاس اور شمالی بحرالکاہل کے طوفانوں کو ہری کین کا نام دیا جاتا ہے، جب کہ شمال مغربی بحراوقیانوس اور مشرقی ایشیا میں آنے والے طوفان ٹائفون کہلاتے ہیں۔

سمندر میں آنے و الے طوفان عمومی طور پر تیز ہواؤں کے گھومتے ہوئے جھکڑ ہوتے ہیں جن میں بادلوں کی گرج و چمک اور بارش بھی شامل ہو جاتی ہے۔

جب سمندری طوفان میں ہواؤں کی رفتار 74 میل فی گھنٹہ سے بڑھ جاتی ہے تو اسے علاقے کی مناسبت سے سائیکلون، ہری کین یا ٹائفون کے نام دے دیا جاتا ہے۔ ہر علاقے کے سمندری طوفانوں کے نام پہلے سے ہی طے کر لیے جاتے ہیں اور جب طوفان آتا ہے تو اسے اسی مخصوص نام سے شناخت کیا جاتا ہے۔

رفتار کے لحاظ سے سمندری طوفان کی درجہ بندی

رفتار کے لحاظ سے سمندری طوفان کی ایک سے پانچ تک درجہ بندی کی گئی ہے۔

کٹیگری ون میں طوفانی ہواؤں کی رفتار 74 سے 95 میل فی گھنٹہ تک ہوتی ہے۔

کٹیگری ٹو کے طوفان میں ہوائیں 96 سے 110 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چلتی ہیں۔

کٹیگری تھری میں ہواؤں کی شدت 111 سے 129 میل فی گھنٹہ ہوتی ہے۔

کٹیگری فور میں سمندری طوفان کے ساتھ چلنے والی ہواؤں کی رفتار 130 سے 156 میل فی گھنٹہ ہوتی ہے۔

کٹیگری فائیو کا طوفان سب سے خطرناک ہوتا ہے جس میں ہوائیں 157 میل فی گھنٹے سے زیادہ رفتار سے چلتی ہیں۔

جب سمندری طوفان ساحلی علاقوں سے ٹکراتے ہیں تو اپنی کٹیگری کے لحاظ سے تباہی پھیلاتے ہیں۔

طوفانوں کی شدت میں اضافہ

سمندری طوفانوں کے ڈیٹا بیس کے مطابق 1981 کے بعد سے طوفانوں کی شدت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جب کہ ان کی تعداد تقریباً اتنی ہی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ طوفانوں میں ہواؤں کی رفتار پانچ فی صد اضافے کے بعد 182 کلومیٹر فی گھنٹہ(113 میل) سے بڑھ کر 192 کلومیٹر فی گھنٹہ (119 میل) تک پہنچ گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق 1981 اور 2021 کی مدت کے دوران ہر 10 میں سے ایک سمندری طوفان کی رفتار 250 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ ہوتی تھی، جب کہ پچھلے ایک عشرے کے دوران یہ تعداد بڑھ کر ہر 10 میں سے 1.4 ہو گئی ہے۔

اس لحاظ سے انتہائی تباہ کن کٹیگری کے طوفانوں میں یہ اضافہ 40 فی صد کے لگ بھگ ہے۔

آب وہوا کی تبدیلی سے انتہائی تباہ کن طوفانوں میں اضافہ

یہ اعداد و شمار آب و ہوا کی تبدیلی سے متعلق اقوام متحدہ کے بین الحکومتی پینل کے ان نتائج کی تائید کرتے ہیں کہ آب و ہوا کی تبدیلی سے کٹیگری فور اور کٹیگری فائیو کے سمندری طوفانوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

سال 2024 میں 15 دسمبر تک دنیا بھر میں 42 سمندری طوفان آئے تھے جن میں سے 19 ساحلی علاقوں سے ٹکرا کر تباہی پھیلانے کا سبب بنے۔

سائیکلون دائرے میں گھومتی ہوئی ہواؤں کے جھکڑ ہوتے ہیں جن کی رفتار ہوا کے کم دباؤ کے باعث بڑھ کر کم ازکم 118 کلومیٹر فی گھنٹہ ہو جاتی ہے۔

سال 2024 کا سب سے طاقت ور سمندری طوفان ملٹن تھا جو 9 اکتوبر کی رات امریکی ریاست فلوریڈا سے ٹکرایا تھا۔ اس میں چلنے والی ہواؤں کی رفتار 278 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ گئی تھی۔

پچھلے سال سب سے زیادہ سمندری طوفان بحرالکاہل کے مغربی حصے میں آئے جن کی تعداد 15 ہے۔ جب کہ 2024 میں فلپائن کو 6 سمندری طوفانوں کا سامنا کرنا پڑا۔

(اس رپورٹ کی کچھ معلومات اے ایف پی سے لی گئیں ہیں)

فورم

XS
SM
MD
LG