واشنگٹن —
فلسطینی صدر محمود عباس نے فتح اور حماس کے اتحاد پر مشتمل ایک نئی حکومت سے حلف لیا ہے۔ دونوں گروپ پچھلے سات برس سے مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی پر علیحدہ حکمرانی کرتے آئے ہیں۔
حلف برداری کی تقریب پیر کے دِن رملہ میں منعقد ہوئی، جس سے قبل فریقین کے مابین آخری لمحات میں سامنے آنے والا ایک تنازع طے کر لیا گیا، جس کا تعلق مسٹر عباس کے اُس فیصلے سے تھا جس میں قیدخانہ جات کے امور کی وزارت کو کابینہ میں شامل نہیں کیا گیا۔
امریکہ حماس کو ایک دہشت گرد تنظیم خیال کرتا ہے، اور امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے اتوار کے روز مسٹر عباس سے اِس اسلام پسند دھڑے کا فلسطینی حکومت میں کردار ادا کرنے پر تشویش کا اظہار کرنا تھا۔
امریکی محکمہٴخارجہ کی خاتون ترجمان، جین ساکی نے کہا ہے کہ مسٹر عباس نے وزیر خارجہ کو یہ یقین دہانی کرائی کہ حکومت عدم تشدد پر عمل پیرا ہوگی اور اسرائیل کو تسلیم کرے گی، اور یہ کہ کیری نے کہا کہ امریکہ اس ادارے کو اُس کی ساخت، پالیسیوں اور عملی اقدام کے تناظر میں پرکھے گا۔
اسرائیلی وزیر اعظم، بینجامن نیتن یاہو نے عالمی راہنماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ فلسطینی حکومت کو تسلیم نہ کریں۔
اُنھوں نے اتوار کے روز کہا کہ ایسی حکومت ’دہشت گردی کو مضبوط‘ کرے گی، کیونکہ حماس اسرائیل کو تباہ کرنے کا مؤقف رکھتی ہے۔
حلف برداری کی تقریب پیر کے دِن رملہ میں منعقد ہوئی، جس سے قبل فریقین کے مابین آخری لمحات میں سامنے آنے والا ایک تنازع طے کر لیا گیا، جس کا تعلق مسٹر عباس کے اُس فیصلے سے تھا جس میں قیدخانہ جات کے امور کی وزارت کو کابینہ میں شامل نہیں کیا گیا۔
امریکہ حماس کو ایک دہشت گرد تنظیم خیال کرتا ہے، اور امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے اتوار کے روز مسٹر عباس سے اِس اسلام پسند دھڑے کا فلسطینی حکومت میں کردار ادا کرنے پر تشویش کا اظہار کرنا تھا۔
امریکی محکمہٴخارجہ کی خاتون ترجمان، جین ساکی نے کہا ہے کہ مسٹر عباس نے وزیر خارجہ کو یہ یقین دہانی کرائی کہ حکومت عدم تشدد پر عمل پیرا ہوگی اور اسرائیل کو تسلیم کرے گی، اور یہ کہ کیری نے کہا کہ امریکہ اس ادارے کو اُس کی ساخت، پالیسیوں اور عملی اقدام کے تناظر میں پرکھے گا۔
اسرائیلی وزیر اعظم، بینجامن نیتن یاہو نے عالمی راہنماؤں پر زور دیا ہے کہ وہ فلسطینی حکومت کو تسلیم نہ کریں۔
اُنھوں نے اتوار کے روز کہا کہ ایسی حکومت ’دہشت گردی کو مضبوط‘ کرے گی، کیونکہ حماس اسرائیل کو تباہ کرنے کا مؤقف رکھتی ہے۔