فلسطینی صدر محمود عباس نے حریف فلسطینی گروپ حماس کے عہدےد اروں کے ساتھ مذاکرات کیے ہیں جو ایک سال سے زیادہ عرصے میں دونوں کے درمیان ہونے والے پہلے براہ راست مذاکرات ہیں ۔
یہ ملاقات ہفتے کے روز مغربی کنارے کے شہر رملہ میں ہوئی ۔ فلسطینی خبر رساں ادارے وافا نے مسٹر عباس سے یہ بیان منسوب کیا ہے کہ حماس کےعہدے داروں نے یہ کہا ہے کہ فتح پارٹی اور حماس کے درمیان ، جو غزہ کی پٹی پر حکمرانی کر تی ہے، کسی مصالحت کے بغیر فلسطینی ایک خود مختار ریاست قائم کرنے کے اپنے مقصد کو حاصل نہیں کر سکیں گے ۔
مسٹر عباس نے یہ بھی کہا کہ وہ دونوں فریقوں کے درمیان اختلافات ختم کروانے کے سلسلے میں غزہ جانے کے لیے تیارہیں ۔
ا سی دوران ، اسرائیلی عہدے داروں نے کہاہے کہ غزہ کے فلسطینی عسکریت پسندوں نے جنوبی اسرائیل پر ہفتے کےر وز دو راکٹ داغے ۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک راکٹ سے ایک گھر کو نقصان پہنچا ۔
گزشتہ ہفتے کے دوران دونوں فریقوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہو چکا ہے ۔ عسکریت پسند اسرائیل پر درجنوں راکٹ اور مورٹار گولے داغ چکے ہیں جب کہ اسرائیلی فورسز جواباً فضائی حملے کر چکی ہیں ۔