اوباما انتظامیا نے قانون سازوں پر زور دیا ہے کہ متنازع داخلی چوکسی کے‘یو ایس پیٹریاٹ ایکٹ’ نامی قانون کی تین شقوں کو تین برس تک کی توسیع دی جائے۔
وائٹ ہاؤس کی طرف سے منگل کے روز جاری ہونے والے ایک بیان میں ڈیموکریٹس کا ساتھ دیتے ہوئے کانگریس سے کہا گیا ہے کہ 2013ء تک اِس قانون کی تجدید کی جائے۔
پیٹریاٹ ایکٹ کی 11ستمبر 2001ء کے دہشت گرد حملوں کے فوری بعدقانون سازی کی گئی تھی، جس کی مدد سے مشتبہ دہشت گردوں کا پتا چلانے کے لیے قانون کا نفاذ کرنے والے اداروں کو اضافی اختیارات تفویض کیے گئے تھے۔ جِن تین شقوں میں توسیع کے لیے کہا گیا ہے اُن میں آلات کی مدد سے باتیں ریکارڈ کرنا، کاروباری ریکارڈ کا حصول اورایسے غیر ملکی شہریوں کا پتا لگانا جو اپنے طور پر حملوں کی سازش میں مصروف ہوں۔
بِل کی شقوں کو بحال کرنے کےلیے کانگریس ووٹنگ کا سوچ رہی ہے، تاہم اِس سال دسمبر میں ہی ایسا کرنا ممکن ہوگا۔
وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ اُسے اِس طرح کی قانون سازی پر کوئی اعتراض نہیں لیکن وہ اِس بات کو زیادہ ترجیح دے گی کہ اِس قانون میں 2013ء تک کی توسیع عمل میں لائی جائے، جس تجویز کو سینیٹ میں ڈیموکریٹ نمائندگان کی حمایت حاصل ہے۔
سینیٹ میں ری پبلیکن پارٹی چاہتی ہے کہ اِن شقوں کو مستقل کیا جائے۔
قانون کی اِن شقوں کی میعاد اِس ماہ کے اواخر تک ختم ہورہی ہے۔
کچھ قانون سازوں اور شہری حقوق کے حامیوں نے اِن شقوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا اقدام امریکیوں کے نجی حقوق کے انحراف کے مترادف ہوگا۔