کراچی —
پاکستان میں وفاقی بجٹ کو پیش ہوئے ابھی 24گھنٹے ہی گزرے ہوں گے کہ جمعرات کی شام پیٹرولیم مصنوعات اور سی این جی کی قیمتوں میں ایک مرتبہ پھر اضافے کا اعلان کردیا گیا جبکہ وزارت ِپیٹرولیم نے بھی بلا تاخیر اس کی منظوری بھی دے دی۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت سو روپے 65 پیسے ہوگئی ہے۔ اس قیمت میں 86 پیسے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ ڈیزل کی قیمت 90 پیسے اضافے کے ساتھ ایک سو پانچ روپے پچاس پیسے اور مٹی کے تیل کی قیمت94 روپے 49 پیسے ہوگئی ہے جبکہ لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 65 پیسے کااضافہ کیا گیا ہے۔
مجموعی طور پر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک روپیہ35 پیسے اضافہ کیا گیا ہے۔
قیمتوں کا تعین کرنے والے ادارے اوگرا کے مطابق وزارت ِپیٹرولیم نے قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے دی ہے تاہم اس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن آئندہ 24 گھنٹوں میں جاری کیا جائے گا۔
اوگرا نے جمعرات کو ہی سی این جی کی قیمتوں میں بھی 47 پیسے اضافے کا اعلان کیا ۔ خیبر پختونخوا، پوٹھوہار اور بلوچستان میں سی این جی کی قیمت 46 پیسے بڑھ کر 74 روپے 90 پیسے فی کلو ہوگئی جبکہ سندھ اور پنجاب میں سی این جی کی قیمت میں 39 پیسے اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد سندھ اور پنجاب میں سی این جی 66 روپے 18 پیسے فی کلو فروخت ہو گی۔
قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ سندھ میں ہر دوسرے دن سی این جی کی فراہم بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سوئی سدرن کے مطابق اس فیصلے پر آئندہ ہفتے سے عمل درآمد ہوگا۔
محکمے کے مطابق فیصلے کی وجہ گیس کے ذریعے بجلی پید ا کرنا بتائی جا رہی ہے تاہم چیئرمین سی این جی ڈیلرز ایسوسی ایشن سمیع خان کا کہنا ہے کہ سندھ کی عوام کو یہ فیصلہ قبول نہیں، اس سے جہاں اور بہت سے مسائل پیدا ہوں گے وہیں پبلک ٹرانسپورٹ کے کرائے بھی آسمان سے باتیں کرنے لگیں گے۔