فائزر نے منگل کو اعلان کیا ہے کہ اس نے کم آمدن والے95 ملکوں میں علاج کے لیے یونیسف کو کووڈ نائنٹین اینٹی وائرل کورسز کے 40 لاکھ ڈوز فروخت کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
اس معاہدےکے تحت فراہم کیے جانے والے کورسز اس سال فائزر کے120 ملین کورسز کی متوقع پیداوار کا صرف تین فی صد ہے۔ کمپنی نے کہا ہے کہ یونیسف کے معاہدے میں شامل پچانوے ممالک دنیا کی آبادی کا تقریباً 53 فی صد ہیں۔
فائزر کے چیف ایگزیکٹو البرٹ بورلا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ کے ساتھ معاہدہ کمپنی کی اس حکمت عملی کا ایک اہم حصہ ہے، جس میں سب کے لیے خواہ وہ کہیں بھی رہتے ہوں اوران کے حالات کیسے ہی کیوں نہ ہوں، کورسز تک مساوی رسائی کے لیے کام کیا جاتا ہے۔
دوا بنانے والوں نے معاہدے کی مالی شرائط کو ظاہر نہیں کیا، لیکن کہا ہے کہ کم از کم نچلی متوسط آمدن والے ممالک کو یہ دوا غیر منافع بخش قیمت پر ملے گی، جبکہ اعلیٰ متوسط آمدنی والے ممالک زیادہ ادائیگی کریں گے۔ فائزر کو توقع ہے کہ وہ اپریل میں ان ممالک کے لیے آرڈر ز میں سے کچھ حصے کو پورا کرسکے گا اور کہا کہ اس کی فراہمی سال بھر جاری رہے گی۔
فائزر کی یہ مرکب دوا دو ادوایات سے ملا کر بنائی گئی ہے۔ جوپرانے اینٹی وائرل 'ریٹو ناویر' کے ساتھ ایک نیا مرکب 'نرماٹریلویر' بناتا ہے، دونوں گولیاں کوویڈ کی علامات ظاہر ہونے کے فوراً بعد پانچ دنوں تک لینا ہوتی ہیں۔
فائزر کا پہلے ہی اقوام متحدہ کی منظور شدہ میڈیسن 'پیٹنٹ پول' کے ساتھ معاہدہ ہےجس کے تحت پچانوے ممالک کو فراہم کرنے کے لیے تیس سے زیادہ عام دوائیوں کا سستا ورژن تیار کرنے کی اجازت میسر ہے، لیکن 2030ء کے اوائل سے پہلے کسی کے بھی دستیاب ہونے کی توقع نہیں ہے۔
گزشتہ ماہ فائزر نے کہا تھا کہ اسے 2022ء میں کم سے کم دو کروڑبیس لاکھ ڈوز کے فروخت کی توقع ہے۔
بورلا کے خیال میں اصل فروخت سال کے آخر تک بہت زیادہ ہوسکتی ہے۔ یہ پیشن گوئی اس بنیاد پر تھی کہ معاہدہ کمپنی کے ڈوز کی کل متوقع پیداور کے صرف ایک حصے پر مبنی ہے۔
امریکہ کو بیس ملین ڈوز کی فراہمی کے معاہدے سمیت فائزر اس سال پہلے ہی متعدد ممالک کو ڈوز فروخت کرنے کا معاہدہ کرچکا ہے۔
فائزر کے ترجمان نے کہا کہ یونیسف سے ہونے والے معاہدے سے ہٹ کر کمپنی عالمی ادارہ صحت اور ایکسیس ٹو کوویڈ نانٹین ایکسیلیٹر سے بھی بات چیت کررہی ہے، جو کم آمدن ممالک کے لیے حکومتوں اور این جی اوز کی جانب سے ٹیسٹ، علاج اور ویکسین کی خریداری کی ایک کوشش ہے۔
فائزر کے ترجمان کٹ لانگ لی نے کہا کہ ان اداروں کے ساتھ سپلائی کےمعاہدوں کی مزید تفصیلات سے جب ممکن ہوا آگاہ کیا جائے گا اور یہ کہ کم آمدن ممالک کو ڈوز کی فراہمی کے لیے مختلف ممالک کے نجی شراکت داروں اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ مسلسل بات چیت جاری ہے۔
مرک اپنے طور پر بھی اور 'میڈیسن پیشنٹ پول' کے ساتھ ایک معاہدہ کے تحت بھی ڈوز بنانے کے لیے درجنوں ادویات ساز اداروں سے معاہدہ کررہا ہے۔ اس دوا کا جنریک ورژن پہلے ہی بہت سے ممالک میں دستیاب ہے۔
(خبر کا مواد رائیٹرز سے لیا گیا)