پاکستانی حکام نے کہا ہے کہ انہوں نے اسلام آباد ایئر پورٹ پر پی آئی اے کی لندن جانے والی فلائٹ سے 44 پاؤنڈ ہیروئن پکڑی ہے جسے اسمگل کرنے کی کوشش کی جا رہی تھی۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کے ترجمان مشہور تاجور نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکام نے پیر کے روز چار طیاروں کی جانچ پڑتال کی۔ اس دوران اسلام آباد سے لندن جانے والی پی آئی اے کی فلائٹ نمبر پی کے 785 سے 20 کلوگرام ہیروئن برآمد ہوئی جسے طیارے میں چھپایا گیا تھا۔
تلاشی کے بعد طیارے کو روانگی کی اجازت دے دی گئی۔
پچھلے سال اگست سے یہ تیسرا موقع ہے کہ پی آئی اے کی پروازوں سے ہیروئن پکڑی گئی ہے۔ پچھلے ہفتے لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ پر حکام نے پی آئی اے کے ایک طیارے سے ہیروئن برآمد کرنے کا دعوی کیا تھا۔
ترجمان تاجور نے کہا ہے کہ پی آئی اے اپنی پروازوں کے ذریعے منشیات یا دوسری غیر قانونی اشیاء کی اسمگلنگ کا قلع قمع کرنے کا تہیہ کیے ہوئے ہے۔
خبررساں ادارے روئیٹرز کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دسمبر میں پاکستانی حکا م نے سعودی عرب جانے والی پی آئی اے کی ایک پرواز سے 39 پاؤنڈ ہیروئن ضبط کی تھی۔
اگست میں حکام نے دبئی جانے والی ایک پرواز میں سے 13 پاؤنڈ ہیروئن برآمد ہونے کے بعد پی آئی اے کی 12 ملازموں کو حراست میں لیا تھا۔
پچھلے ہفتے پیر کے روز لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ کے حکام نے کہا تھا کہ انہوں نے پاکستان سے آنے والی پی آئی اے کی ایک پرواز سے ہیروئن ضبط کی جسے طیارے میں چھپایا گیا تھا۔
حکام کا کہنا ہے کہ ابھی تک کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا اور تفتیش جاری ہے۔
شدید خسارے میں جانے والی پاکستان کی قومی ایئر لائن کو منشیات کی اسمگلنگ اور غیر قانونی کارروائیوں جیسے الزامات کا بھی سامنا کرنا پڑا رہا ہے۔
فروری میں پی آئی کے حکام نے کراچی سے مدینہ جانے والی ایک پرواز میں نشستوں سے زیادہ مسافر بٹھانے پر عملے کے ارکان سے تحقیقات کی تھیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق تین گھنٹے کی اس پرواز میں 7 مسافروں کو کھڑے ہو کر سفر کرنا پڑا تھا۔