رسائی کے لنکس

اسلام آباد پولیس کا ایف نائن پارک کے دو مبینہ ملزمان کو ہلاک کرنے کا دعویٰ


فائل فوٹو
فائل فوٹو

اسلام آباد پولیس نے ایف نائن پارک میں خاتون سے زیادتی کرنے والے ملزمان کو مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

اسلام آباد پولیس کے انسپکٹر جنرل ڈاکٹر اکبر ناصر نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس مبینہ پولیس مقابلے کی تفتیش کا سلسلہ بھی جاری ہے اور ان دونوں افراد کے ایف نائن پارک کے واقعے میں ملوث ہونے کے شواہد بھی پولیس کے موجود ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ تحقیقات مکمل ہونے تک اس واقعے کے بارے میں تفصیلات ظاہر نہیں کی جا رہیں اور جیسے ہی تحقیقات مکمل ہوں گی تو انہیں ہر فورم پر ظاہر کیا جائے گا۔

پولیس نے جمعرات کو ایک ٹوئٹ میں بتایا ہے کہ پولیس ناکے پر دو مسلح موٹر سائیکل سوار افراد فائرنگ کے تبادلے کے دوران ہلاک ہو گئے ہیں۔

پولیس نے دعویٰ کیا کہ گاڑیوں کی چیکنگ کے دوران ملزمان نے فائرنگ کی اور جوابی فائرنگ کے نتیجے میں دونوں ملزمان زخمی ہو گئے تھے جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا لیکن وہ جانبر نہ ہو سکے۔

اسلام آباد پولیس نے دعویٰ کیاکہ پولیس اور ملزمان کے فائرنگ کے تبادلے کے دوران حفاظتی اقدامات کی وجہ سے اہلکار محفوظ رہے۔

اس سے قبل بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب اسلام آباد پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ ایف نائن پارک جنسی زیادتی واقعے میں ملوث ملزمان کا سیف سٹی کیمروں کے ذریعے سراغ لگالیا گیا ہے اور ان کی گرفتاری کی کوشش کی جارہی ہے ۔

پولیس نے ایک فوٹیج بھی جاری کی جس میں میں ایک موٹر سائیکل پردو افراد سوار تھے جو پارک کے گیٹ سے گزرتے نظر آئے ہیں۔ پولیس کے مطابق ملزمان واردات کے وقت مسلح بھی تھے۔

ایف نائن پارک کیس سے متعلق گزشتہ روز سے اطلاعات سامنے آرہی تھیں کہ دو ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور اس بارے میں گزشتہ روز مقامی میڈیا پر بھی خبریں نشر ہوئیں۔ تاہم اسلام آباد پولیس نے میڈیا کو قیاس آرائیوں سے گریز کا مشورہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ پولیس نے ملزمان کا سراغ لگا لیا ہے۔

اس بارے میں اسلام آباد کے مقامی صحافی نے سماجی رابطے کی سائٹ پر اپنے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ پولیس نے ملزمان کو تلاش کرنے کے بعد متاثرہ خاتون سے ان کی شناخت کروائی بعدازاں دونوں ملزمان کو 'وقوعہ' بنا کر مقابلے میں ہلاک کر دیا۔

اس پولیس مقابلے پر لوگوں کی بڑی تعداد کی طرف سے شک ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ملزمان کو گرفتار کرنے کے بعد انہیں جعلی پولیس مقابلہ میں ہلاک کیا گیا ہے۔

'ہر پولیس مقابلے کی جوڈیشل انکوائری ہوتی ہے'

اس بارے میں پولیس ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس فائرنگ کے تبادلے پر شک ظاہر کیا جا رہا ہے۔ لیکن اس واقعے کی مکمل جوڈیشل انکوائری کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے کیوں کہ جب بھی کوئی پولیس مقابلہ ہوتا ہے تو اس کی جوڈیشل انکوائری کی جاتی ہے۔

پولیس ذرائع نے بتایا ہے کہ ہلاک ملزمان کی شناخت نواب علی اور اقبال کے ناموں سے ہوئی ہے۔

پولیس ذرائع کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ دونوں ملزمان ریکارڈ یافتہ تھے جن کے خلاف مختلف تھانوں میں مقدمات بھی درج ہیں۔

اسلام آباد کے سیکٹر ایف نائن میں رواں ماہ دو فروری کو ایک خاتون کو اس وقت جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا جب وہ شام کے وقت اپنے ایک کولیگ کے ہمراہ واک کے لیے پارک گئی تھی۔ دو ملزمان نے خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد انہیں شام کے وقت پارک میں آنے سے منع کیا تھا۔

XS
SM
MD
LG