رسائی کے لنکس

اسٹینڈ بائی معاہدے کا دوسرا جائزہ؛ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان مذاکرات کا آغاز

آئی ایم ایف کا مشن اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (SBA) کا دوسرا جائزہ لینے کے لیے ان دنوں پاکستان میں ہے۔ جمعرات کو وفد نے وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب سمیت دیگر حکام سے ملاقات کی۔

20:06 14.3.2024

آئی ایم ایف مشن کی اسلام آباد میں وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات

پاکستان کے دورے پر موجود عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے مشن نے جمعرات کو اسلام آباد میں وفاقی وزیر خزانہ اور محصولات محمد اورنگزیب سے پہلی ملاقات کی۔ آئی ایم ایف کا مشن اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ (SBA) کا دوسرا جائزہ لینے کے لیے ان دنوں پاکستان میں ہے۔

ترجمان وزارت خزانہ کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اور محصولات محمد اورنگزیب نے مشن کا خیرمقدم کیا اور آئی ایم ایف کے ساتھ کام کرنے کے حوالے سے حکومت کے عزم کا اظہار کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت، ملک کی معاشی ترقی اور استحکام کے لیے اصلاحاتی ایجنڈے پر کام تیز کرے گی۔ آئی ایم ایف مشن کے سربراہ نیتھن پورٹر نے وفاقی وزیر خزانہ اور محصولات محمد اورنگزیب کو ان کی تعیناتی پر مبارکباد دی۔

اس دوران مجموعی میکرو اکنامک اشاریوں، مالیاتی استحکام پر حکومت کی کوششوں، اصلاحات، توانائی کے شعبے کی عمل داری اور حکومت کے ماتحت کاروباری اداروں میں گورننس پر بھی بات چیت ہوئی۔

16:50 14.3.2024

سینیٹ کی چھ خالی نشستوں پر ضمنی الیکشن، پیپلز پارٹی کے چار امیدوار کامیاب

پاکستان کے ایوانِ بالا (سینیٹ) کی چھ خالی نشستوں پر ضمنی انتخاب میں پیپلز پارٹی کے چار، مسلم لیگ (ن) کے ایک اور جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے ایک امیدوار نے کامیابی حاصل کر لی ہے۔

اسلام آباد کی ایک نشست پر حکمران اتحاد کے امیدوار یوسف رضا گیلانی 204 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔ ان کے مدِ مقابل سنی اتحاد کونسل کے امیدوار الیاس مہربان 88 ووٹ لے سکے۔

بلوچستان سے سینیٹ کی تین نشستوں پر ضمنی انتخابات میں پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) اور جے یو آئی کے ایک ایک امیدوار نے کامیابی حاصل کی۔

سینیٹ کی تین نشستوں پر انتخاب میں بلوچستان اسمبلی کے 62 میں سے 61 اراکین اسمبلی نے ووٹ کاسٹ کیے۔ بی این پی عوامی کے رکن اسد بلوچ نے انتخابی عمل کے بائیکاٹ کا اعلان کیا۔

پیپلز پارٹی کے عبد القدوس بزنجو 23 ووٹ، مسلم لیگ (ن) کے دوستین ڈومکی 17 ووٹ جب کہ جے یو آئی کے عبد الشکور غیبی زئی 16 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

سندھ میں سینیٹ کی دو نشستوں پر ضمنی انتخابات ہوئے جن میں پیپلز پارٹی کے اسلم ابڑو 57 جب کہ سیف اللہ دھاریجو 58 ووٹ حاصل کرکے منتخب ہوئے۔

دوسری جانب تحریکِ انصاف کی حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کے نذیر اللہ اور شازیہ چار چار ووٹ حاصل کر سکے۔

13:24 14.3.2024

پشاور ہائی کورٹ: سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کی درخواست خارج

پشاور ہائی کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں نہ ملنے کے خلاف دائر درخواست خارج کر دی ہے۔

سنی اتحاد کونسل کی جانب سے خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کے لیے دائر درخواست پر پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس اشتیاق ابراہیم کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بنچ نے سماعت کی۔

الیکشن کمیشن کے وکیل سکندر مہمند اور سنی اتحاد کونسل کے وکیل بیرسٹر علی ظفر سماعت کے دوران پیش ہوئے۔

بیرسٹر علی ظفر نے دورانِ سماعت دلائل دیتے ہوئے بتایا کہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ آزاد اراکین نے قومی اسمبلی میں 86، پنجاب اسمبلی میں107، خیبرپختونخوا اسمبلی میں 90، سندھ اسمبلی میں 9 اور بلوچستان میں ایک رکن نے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار کی تھی۔

انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 106 (تھری) (ایم) کے تحت سنی اتحاد کونسل مخصوص نشستوں کی اہل ہے۔

بیرسٹر علی ظفر نے عدالت کو بتایا کہ ’اعتراض یہ تھا کہ سنی اتحاد کونسل نے الیکشن نہیں لڑا، مخصوص نشستوں کی لسٹ فراہم نہیں کی اس لیے سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں نہ دی جائیں۔

بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستیں قبضہ گروپس کو دی گئیں، جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ قبضہ گروپس نہ کہیں ان کو نشستیں الیکشن کمیشن نے دی ہیں۔

الیکشن کمیشن کے وکیل سکندر بشیر مہمند نے مؤقف اختیار کیا کہ سنی اتحاد کونسل نے مخصوص نشستوں کے لیے درخواست دیگر ہائی کورٹس میں بھی دائر کی ہیں اور یہ درخواستیں تمام اسمبلیوں میں مخصوص نشستوں کے لیے ہیں جو کہ اس عدالت کے دائرہ اختیار سے بھی باہر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی تمام درخواستوں میں ایک ہی درخواست گزار ہے۔ درخواستوں میں ایک ہی پیٹرن کو فالو کیا گیا ہے۔ لاہور ہائی کورٹ میں بھی لارجر بینچ کے لیے استدعا کی گئی ہے۔

عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد مخصوص نشستوں کے لیے سنی اتحاد کونسل کی درخواست خارج کر دی۔

12:29 14.3.2024

صدر زرداری کا چینی ہم منصب کو خط

صدرِ پاکستان آصف علی زرداری نے چین کے ہم منصب شی جن پنگ کو خط لکھا ہے جس میں بیجنگ کے ساتھ شراکت داری مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

ایوانِ صدر سے جاری ایک بیان کے مطابق صدر زرداری کا کہنا ہے کہ پاکستان اور چین محض پڑوسی نہیں بلکہ آہنی بھائی ہیں اور دونوں ممالک کی مضبوط دوستی علاقائی امن، استحکام اور ترقی کے لیے کلید کی حیثیت رکھتی ہے۔

صدر زرداری نے اپنے خط میں کہا ہے کہ پاکستان اور چین نے سی پیک سمیت دوطرفہ تعاون کے مختلف شعبوں میں نمایاں پیش رفت کی اور صدر شی جن پنگ کی غیر متزلزل حمایت سی پیک کی ترقی کے لیے ناگزیر رہے گی۔

ان کے بقول تاریخ نے پاکستان اور چین کو ایک منفرد رشتے میں جوڑا ہے۔ تمام عالمی مسائل پر باہمی احترام، افہام و تفہیم اور مشترکہ خیالات سے پاکستان اور چین تعلقات مزید مستحکم ہوئے ہیں۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG