توقع تھی عمران خان غلطی تسلیم کرتے ہوئے معذرت کرلیں گے: چیف جسٹس
اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران چیف جسٹس اطہر من اللہ نے عمران خان کے وکیل حامد خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے مؤکل سے توقع نہیں تھی کہ وہ ایسا بیان دیں گے۔
انہوں نے ریمارکس دیے کہ ماتحت عدلیہ بہت مشکل حالات میں کام کر رہی ہے، مجھے توقع تھی کہ آپ کے مؤکل غلطی تسلیم کرتے ہوئے معذرت کرلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ تحریری معافی سے انہیں کوئی ذاتی فائدہ نہیں ہے۔ ایک بڑے لیڈر سے توقع ہوتی ہے کہ وہ ہر لفظ بہت محتاط ہوکر بولیں گے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ گزشتہ تین برسوں میں اس عدالت نے ٹارچر کو ایک اہم معاملے کے طور پر اٹھایا، سب سے اہم نوعیت کا معاملہ اظہارِ آزادی کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین برسوں میں اس عدالت نے ایسے معاملات وفاقی کابینہ کو بھجوائے۔ اگر ماضی میں ٹارچر کے معاملات کو دیکھا جاتا تو نہ لاپتا افراد ہوتے، نہ بلوچ طلبہ کا مسئلہ ہوتا اور نہ ہی تشدد ہوتا۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ کے مؤکل کو احساس نہیں کہ کیا ہوتا رہا ہے۔
عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت شروع
اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق وزیرِاعظم عمران خان کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت شروع ہوگئی ہے۔
ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ کیس کی سماعت کر رہا ہے۔
عمران خان نے گزشتہ دنوں ایک تقریر کے دوران خاتون جج زیبا چوہدری کے خلاف متنازع بیان دیا تھا جس پر ان پر توہین عدالت کے مقدمے کا آغاز ہوا تھا۔
عمران خان بنی گالہ سے اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب روانہ
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے لیے بنی گالہ سے روانہ ہوگئے ہیں۔
عمران خان بنی گالہ سے سخت سیکیورٹی حصار میں روانہ ہوئے اور ان کے قافلے میں پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار بھی موجود ہیں۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہین عدالت کیس میں عمران خان کو آج ذاتی حیثیت میں طلب کیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر کی تازہ ترین صورتِ حال
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان توہین عدالت کیس میں آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش ہو رہے ہیں۔
عمران خان نے عدالت میں جمع کرائے گئے اپنے تحریری جواب میں خاتون جج کے خلاف استعمال کیے گئے اپنے الفاظ واپس لینے کی پیشکش کی ہے۔
تاہم انہوں نے معافی نہیں مانگی ہے۔ اس توہین عدالت کیس کے بارے میں مزید تفصیل بتا رہے ہیں اسلام آباد سے عاصم علی رانا اس فیس بک لائیو میں۔