اسحاق ڈار کی خودساختہ جلا وطنی ختم کر کے پیر کو پاکستان پہنچنے کا امکان
پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت کے بعد بذریعہ لندن پیر کو وطن واپس پہنچ رہے ہیں اور ان کے ہمراہ سابق وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کے بھی پاکستان آنے کا امکان ہے۔
پاکستان کے مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسحاق ڈار پاکستان پہنچ کر منگل کو بطور وزیرِ خزانہ عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔
اسحاق ڈار گزشتہ پانچ برس سے خود ساختہ جلا وطنی اختیار کرتے ہوئے لندن میں مقیم تھے۔ مسلم لیگ ن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اسحاق ڈار کو وزیرِ خزانہ کے لیے نامزد کر دیا ہے۔
مسلم لیگ ن نے اتوار کو جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ لندن میں نواز شریف کی زیرِ صدارت پارٹی اجلاس کے دوران وفاقی وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل نے اپنا استعفیٰ نواز شریف کو پیش کیا جس کے بعد نواز شریف اور وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اسحاق ڈار کو ان کی جگہ نامزد کر دیا ہے۔
دو روز قبل اسحاق ڈار نے لندن میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ چند روز میں پاکستان جائیں گے اور انہوں نے بکنگ بھی کرا رکھی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وطن واپس پہنچ کر وہ سینیٹ کی رکنیت کا حلف اٹھائیں گے اور اپنے خلاف قائم مقدمات پر عدالتوں میں بھی پیش ہوں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ چند روز سے یہ چہ مگوئیاں ہو رہی تھیں کہ اسحاق ڈار خود ساختہ جلا وطنی ترک کر کے وطن واپس آنے کے بعد وزیرِ خزانہ کا قلم دان سنبھالیں گے اور مفتاح اسماعیل ان کی ٹیم کا حصہ ہوں گے۔
فردِ جرم عائد کرنے کا عمل آج مؤخر کر رہے ہیں: اسلام آباد ہائی کورٹ
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے عمران خان کی جانب سے توہینِ عدالت کیس میں معافی مانگنےکی پیش کش کے بعد فردِ جرم عائد کرنے کا عمل مؤخر کر دیا ہے۔
جمعرات کو سماعت کے دوران عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ اپنی برسوں کی جدوجہد میں انصاف کی فراہمی کی بات کرتے رہے ہیں۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیے کہ یہ اچھا ہے کہ آپ کو اپنی غلطی کا احساس ہوا۔ ہم آپ کا یہ بیان ریکارڈ کرتے ہیں، آپ بیانِ حلفی لکھیں، ہم یہ کارروائی تین اکتوبر تک کے لیے مؤخر کرتے ہیں۔
توہینِ عدالت کیس کی سماعت: عمران خان خود روسٹرم پر آگئے
تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان نے توہینِ عدالت کیس میں سماعت کے دوران خود روسٹرم پر آ کر کہا کہ اگر میرے سے کوئی لائن کراس ہوئی ہے تو میں معافی مانگتا ہوں۔
عمران خان نے عدالت میں مزید کہا کہ اگر آپ کہیں تو میں ان خاتون جج کے پاس جا کر معافی مانگنے اور وضاحت دینے کو تیار ہوں۔