’اسحاق ڈار کا راستہ وہ لوگ بھی نہ روک سکے جو ملک کے محافظ بنتے ہیں‘
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسحاق ڈار جیسا فراڈ شخص ڈیل کے تحت پاکستان آیا ہے۔
پشاور میں علما اور مشائخ کانفرنس سے خطاب میں اسحاق ڈار کی وطن واپسی پر عمران خان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی بڑی بدقسمتی ہے کہ نہ انصاف کا نظام اسحاق ڈار کو واپس آنے سے روک سکا اور نہ وہ لوگ ان کا راستہ روک سکے، جو ملک کے محافظ بنتے ہیں۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین کا مزید کہنا تھا کہ تحریکِ انصاف اور عمران خان ان لوگوں کا راستہ روکیں گے۔
اسحاق ڈار کی سینیٹ کی رکنیت کے حلف پر اپوزیشن کی تنقید
سینیٹ میں قائد حزبِ اختلاف اور پی ٹی آئی کے رہنما ڈاکٹر شہزاد وسیم کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار پر پاکستان کی معیشت تباہ کرنے الزام ہے۔
اسحاق ڈار کی سینیٹ کی رکنیت کا حلف اٹھانے کے بعد ایوان میں خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہا کہ ان کی نشست اتنے عرصے سے خالی تھی۔ سینیٹ کی یہ روایت نہیں رہی کہ ایک شخص 2018 میں منتخب ہوا، اس کے بعد وہ بیرون ملک فرار ہوا اور چار سال تک اس کی نشست خالی رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ سے الیکشن کمیشن کو مراسلے گئے ہیں کہ اگر اسحاق ڈار حلف نہیں اٹھاتے تو ان کی نشست پر دوبارہ انتخاب کرایا جائے۔ لیکن ایسا نہیں ہوا کیوں کہ یہ نظام شخصیات کی حفاظت پر مامور ہے۔
یہ نظام آئین اور قانون کے مطابق نہیں چل رہا۔ یہ ملک ایک خاندان کی جاگیر بنتا جا رہا ہے۔
سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی اور موجود وزیرِ اعظم شہباز شریف کی جانب اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک شخص اسحاق ڈار کو عدالت طلب کرتی ہے تو وہ عدالت میں پیش ہونے کے بجائے ملک سے فرار ہو جاتا ہے۔ اس شخص کو اس وقت کا وزیرِ اعظم اپنے جہاز پر سوار کرا کر ملک سے فرار کراتا ہے اور ایک اور وزیرِ اعظم اسی مفرور شخص کو جہاز پر سوار کرا کر ملک واپس لاتا ہے۔
اسحاق ڈار نے ساڑھے چار سال بعد سینیٹ کی رکنیت کا حلف اٹھا لیا
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور نامزد وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے بیرونِ ملک سے واپسی کے بعد سینیٹ کی رکنیت کا حلف اٹھا لیا۔
واضح رہے کہ اسحاق ڈار مارچ 2018 میں سینیٹ کے رکن منتخب ہوئے تھے البتہ اس وقت وہ بیرونِ ملک تھے اور اس کے بعد سے اب پاکستان واپس آئے ہیں تو سینیٹ کے رکن کی حیثیت سے حلف اٹھایا ہے۔
اسحاق ڈار جس وقت سینیٹ میں حلف اٹھا رہے تھے اس وقت ایوان میں موجود حزبِ اختلاف نے ارکان نے احتجاج کیا۔
قبل ازیں اسحاق ڈار نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے ملاقات کی میں سینیٹ کی رکنیت کے حلف اٹھانے کے معاملے پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
’مصیبت کے وقت سیاست سے پرہیز کرنا چاہیے‘
پاکستان کے وزیرِا عظم شہباز شریف نے سیلاب زدہ علاقوں کے دورے کے دوران کہا ہے کہ اس مصیبت کے وقت سیاست سے پرہیز کرنا چاہیے۔ سیاسی کھیل میں پوائنٹ اسکورنگ سے اجتناب کرنا چاہیے۔
شہباز شریف نے وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے ہمراہ سیلاب سے متاثرہ دادو کا دورہ کیا۔ میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو سیلاب سے 30 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا ہے جب کہ تین کروڑ 30 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ ریسکیو اور ریلیف کا کام جاری ہے۔ سڑکیں اور ٹرینوں کے ٹریک سیلابی پانی سے تباہ ہو چکے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت دکھی لوگوں کے سر پر دستِ شفقت چاہیے۔ یہ وقت جلسے اور جلسوں میں سیاست کا نہیں ہے۔ اس سے بڑی زیادتی نہیں ہو سکتی۔