عدالتی فیصلے نے ملک کو 30 سال پیچھے دھکیل دیا: شہباز گل
تحریکِ انصاف کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے مریم نواز کو ایون فیلڈ ریفرنس میں بری کرنے کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس فیصلے نے ملک کو 30 برس پیچھے دھکیل دیا ہے۔
اپنی ٹویٹ میں شہباز گل کا کہنا تھا کہ جس رفتار سے شریف خاندان کو کو این آر او ٹو ملا ہے، اس سے لگتا ہے نواز شریف بھی جلدی بری ہو جائیں گے۔
آج اس شخص کا چہرہ دیکھنا چاہتی ہوں، جس نے جھوٹا الزام لگایا: مریم نواز
ایوان فیلڈ ریفرنس میں بریت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کوئی سیاسی لیڈر اس نوعیت کے کڑے احتساب سے نہیں گزرا جتنا نواز شریف نے جھوٹے کیسز کا سامنا کیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ عمران خان آج جھوٹے اور سازشی ثابت ہو گئے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ آج وہ اس شخص کا چہرہ دیکھنا چاہتی ہیں، جس نے ہم پر جھوٹے الزام لگائے۔
ایوان فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف اپیلیں منظور، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو بری کرنے کا حکم
اسلام آباد ہائی کورٹ نے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز اور اُن کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو ایون فیلڈ اپارٹمنٹس ریفرنس میں باعزت بری کرنے کا حکم دیا ہے۔
جمعرات کو مختصر فیصلے میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے احتساب عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے مریم نواز کو بری کرنے کا حکم دیا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نیب مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف کیس ثابت کرنے میں ناکام رہا۔
ایون فیلڈ ریفرنس میں نیب عدالت نے 2018 میں نواز شریف کو 10 سال، مریم نواز کو سات سال جب کہ کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی۔ تاہم اسلام آباد ہائی کورٹ نے مریم نواز اور کیپٹن صفدر کا کیس نواز شریف کے کیس سے الگ کر دیا تھا۔
سائفر سنگین معاملہ ہے جو معافی تلافی سے ختم نہیں ہوگا: سینیٹر شیری رحمٰن
سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ سائفر پر کھیلنے کے بیانیے سے عمران خان کو ضرور فائدہ پہنچا ہوگا لیکن پاکستان کو اس کا ناقابلِ تلافی نقصان ہوا ہے۔ یہ ایک سنگین معاملہ ہے جو معافی تلافی سے ختم نہیں ہوگا۔
شیری رحمٰن نے ٹوئٹر تھریڈ میں کہا کہ عمران خان کی آڈیو لیک کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات ہونی چاہیے۔ ہم ان سے غیر مشروط معافی کا مطالبہ نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ جس وقت عمران خان پاکستان کے مفادات کے خلاف سازشی بیانیہ گھڑ رہے تھے اس وقت انہوں نے ملک کے مفادات کا تحفظ کرنے کا حلف اٹھایا ہوا تھا۔ یہ افسوس ناک گفتگو عمران خان کی نہیں، پاکستان کے وزیر اعظم کی ہے۔ کوئی عام شخص نہیں بلکہ اس وقت کا وزیراعظم ملک کے مفادات کا سمجھوتا کر رہا تھا۔
شیری رحمٰن کا مزید کہنا تھا کہ "میں پہلے دن سے کہہ رہی ہوں یہ 'عمران بچاؤ' تحریک ہے، یہ خود کو اور اپنی سیاست کو بچانے کے لیے کچھ بھی کرنے کو تیار ہیں۔ غداری اور ملک دشمنی کے سرٹیفکیٹ بانٹنے والے خود ملک اور اداروں کے خلاف سازش کرتے رہے۔"